ہم کسی کو دھمکی آمیز زبان میں بات کرنے کی اجازت نہیں دینگے، سید عباس عراقچی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
القدس ریلی کے دوران صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس ریلی میں عوام کی کثیر شرکت یہ ثابت کرتی ہے کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول اور سارے جہان اسلام سے تعلق رکھتا ہے جسے صیہونی پنجوں سے آزاد ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے آج عالمی یوم القدس کے موقع پر تہران میں قدس ریلی میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے صحافیوں سے گفتگو بھی کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یوم القدس، بانی انقلاب اسلامی "امام خمینی" رہ کی ایجاد و میراث ہے کہ جو 40 سے زائد سالوں سے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں منایا جاتا ہے۔ اس سال کا یوم القدس خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ علاوہ بر ایں کہ گزشتہ ایک سال کے دوران خطے میں رونماء ہونے والی تبدیلیاں انتہائی سنجیدہ اور اہمیت کی حامل ہیں جنہوں نے مزاحمت کو ایک نئے مرحلے میں داخل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سال فلسطین کاز اور فلسطینی عوام کی مقاومت کی حمایت میں ایک نیا رنگ و نئی فضاء رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال جتنی شاندار ریلی میں نے دیکھی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی عوام نے حالات کو بخوبی سمجھا ہے اور اپنی شرکت سے اس بات کی نشان دہی کی کہ مسئلہ فلسطین فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اس ریلی میں عوام کی کثیر شرکت یہ ثابت کرتی ہے کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول اور سارے جہان اسلام سے تعلق رکھتا ہے جسے صیہونی پنجوں سے آزاد ہونا چاہیے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ الحمدللہ، اس سال عوام کی بھرپور شرکت رہی اور میں بھی اس سمندر میں ایک قطرے کی حیثیت سے شریک ہوا۔ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے خط کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ خط موصول ہوا اور اس کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔ اس خط کے بعض مندرجات میں دھمکی آمیز لہجہ بھی شامل تھا جو کسی صورت قابل قبول اور منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ایرانی عوام سے دھمکی آمیز زبان میں بات کرے البتہ سفارت کاری کے دروازے کھولنے کی بھی کوشش جاری ہے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کے خط کا ہر جہت سے جائزہ لینے کے بعد آخر کار ایک جواب تیار کیا جو مناسب طریقے اور موزوں ذرائع سے امریکی فریق کو منتقل کر دیا گیا۔ اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے میڈیا میں شائع ہونے والی ڈونلڈ ٹرامپ کے خط کی تفصیلات سے اتفاق نہیں کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ میں ان میں سے کسی بھی شائع شدہ تفصیل کی تصدیق نہیں کرتا کیونکہ یہ سب مفروضوں اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔ قدس اور فلسطینی عوام کی ایک بہت بڑی حمایت ہونے کے ساتھ ساتھ اس سال کی شرکت اسلامی جمہوریہ کے لیے ایک شاندار طاقت کا مظاہرہ بھی ہے۔ یہ بھرپور عوامی اجتماع اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے دفاعی قوت و طاقت ایجاد کرتی ہے جو یقیناََ ہمارے دشمنوں کو مایوس کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی انہوں نے کہا کہ ریلی میں عوام کی اس سال
پڑھیں:
وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
اسلام آباد:جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، کے پی میں حکومت کی رٹ کہیں بھی نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا اجلاس 19 اور 20 اپریل کو لاہور میں منعقد ہوا، جے یو آئی فلسطین کی جہدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھے گی، اسرائیل ناجائز ریاست اس کی حیثیت عرب سرزمینوں پر قابض جیسی ہے، نیتن یاہو دفاع کی بات کرتا ہے مگر کیا کوئی عام شہریوں پر دفاع میں بمباری کرتا ہے؟کیا دفاع میں چھوٹے بچوں، خواتین، بوڑھوں اور غیر مسلح لوگوں پر بمباری کی جاتی ہے؟
انہوں ںے کہا کہ 50 ہزار سے زائد پُرامن شہریوں کو سفاکیت کا نشانہ بنایا گیا، نیتن یاہو جنگی مجرم ہے عالمی عدالت انصاف نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، حکومتیں اس جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہی ہیں اقوام متحدہ کا ادارہ انسانی حقوق ہو، جنیوا ہو، یورپی یونین ہو سب جنگی جرائم کی پشت پناہی کررہے ہیں یہ سب ایک صف اور ایک ہی جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستانی قوم، تاجروں سے اپیل ہے وہ مالی جہاد میں شریک ہوں، معصوم فلسطینیوں کو سفاک ملک کے حوالے نہیں کرسکتے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کی جنرل کونسل نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ ممبران نے بل کی حمایت کی، حمایت کرنے والے اراکین سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے وضاحت سے پارٹی مطمئن ہوئی تو ٹھیک ورنہ رکنیت معطل کردیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کے پی، بلوچستان، سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، مسلح دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں، کہیں بھی حکومت کی رٹ نہیں ہے، والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیج سکتے کاروباری طبقہ پریشان ہے، تاجروں سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں، حکومت اور سیکیورٹی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے نتیجے میں وفاقی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں، جے یو آئی نے 2018ء اور 2024ء کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا نتائج مسترد کئے، ان اسمبلیوں کو عوامی نمائندہ نہیں کہہ سکتے، ووٹ عوام کی امانت ہوتی ہے، عوام کے ووٹ اور رائے کو مسترد کرکے من مانے نتائج دے کر سیلکٹڈ حکومتیں مسلط کردی جاتی ہیں، جے یو آئی نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔