پاکستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت کامیاب رہی، آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ڈائریکٹر کمیونیکیشن آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے قرض کی نئی قسط کیلئے سٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ کو ہوگیا، پاکستان ای ایف ایف پروگرام کے پہلا جائزہ اجلاس میں کامیاب رہا ہے، کامیاب جائزہ مذاکرات کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت کامیاب رہی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک کا کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ ای ایف ایف اور کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت ہوئی، کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت کامیاب رہی، کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.                
      
				
انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ فنانسنگ کے 1.3 ارب ڈالر 28 ماہ میں ملیں گے، پاکستان کیساتھ 37 ماہ کا ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلیٹی پروگرام ستمبر میں ہوا ہے۔ڈائریکٹر کمیونیکیشن آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے قرض کی نئی قسط کیلئے سٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ کو ہوگیا، پاکستان ای ایف ایف پروگرام کے پہلا جائزہ اجلاس میں کامیاب رہا ہے، کامیاب جائزہ مذاکرات کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت ا ئی ایم ایف کہ پاکستان ارب ڈالر ملیں گے
پڑھیں:
پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔ گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔ رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔