Express News:
2025-06-09@16:14:48 GMT

بجلی 1.71 روپے فی یونٹ سستی، حکومتی سمری نیپرا کو ارسال

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے بجلی 1.71 روپے یونٹ سستی کرنے کیلیے نیپرا میں درخواست جمع کرا دی ہے۔ بجلی قیمتوں میں یہ کمی اگلے 3ماہ اپریل، مئی اور جون 2025 کیلیے تمام تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے تمام صارفین کیلیے ہو گی ، نیپرا حکومتی درخواست پر 4 اپریل کو سماعت کریگا جس میں فیصلہ کی توثیق کا قوی امکان ہے ۔ دوسری طرف حکومت 6روپے یونٹ تک بجلی سستی کرنے کے بڑے ریلیف پیکیج کا اعلان کرنے کی تیاری بھی کر رہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق 1.

71 روپے یونٹ کی  یہ کمی اسی بڑے ریلیف پیکیج کا حصہ ہو گی۔وفاقی کابینہ نے 26 مارچ کو اپنے اجلاس میں لائف لائن گھریلو صارفین کے علاوہ تمام صارفین کیلیے ٹیرف سبسڈی (ٹی ڈی ایس) میں 1.71 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ (kWh) اضافے کی منظوری دے رکھی ہے۔ نیپرا میں جمع حکومت کی درخواست میں  کہا گیا ہے کہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی میں اضافے کا مقصد مالیاتی بوجھ کو متوازن کرنا اور پاور سیکٹر کی پائیداری کو برقرار رکھنا ہے۔

عید الفطر کے بعد نیپرا میں اپریل تا جون سبسڈی میں اضافے سے متعلق سماعت اگلے ماہ4 اپریل کو ہوگی۔وفاقی حکومت کی جانب سے مطلع کیا گیا  اور نیپرا کے 11 اور 13 جولائی 2024 کے تعین کے مطابق مالی سال 2024-25 کے لیے قومی اوسط شرح 35.50 روپے فی یونٹ تھی۔

حکومت ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کے ذریعے فرق ختم کر کے اوسط ٹیرف 32.99 روپے فی یونٹ تک لانا چاہتی ہے۔ مزید برآں، وفاقی حکومت نے ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کو شامل کرکے کراچی الیکٹرک کے صارفین کیلئے یکساں ٹیرف برقرار رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق سماعت کے بعد نیپرا کی طرف سے منظور ہو جاتی ہے تو وفاقی حکومت سبسڈی ریلیف کی حد تک 14 جولائی 2024 کو مطلع کردہ موجودہ نرخوں میں ترمیم کیلئے نوٹیفکیشن جاری کر دے گی۔  واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دی تھی، یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔

 کیپٹیو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکیج پر کام جاری ہے، آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: روپے فی یونٹ ریلیف پیکیج وفاقی حکومت

پڑھیں:

حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے

اسلام آباد:

وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال 25-2024 کے پہلے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76 ہزار 7 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

سروے میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس میں 5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔

مزید بتایا گیا کہ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سیکیورٹیز کی خریداری کی مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کیے۔

اقتصادی سروے کے مطابق اس دورانیے میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی، جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کیا۔

حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔

سروے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
  • 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو کابینہ کی منظوری کے بعد شام کو پیش کیا جائے گا
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی