Express News:
2025-07-25@01:32:42 GMT

بجلی 1.71 روپے فی یونٹ سستی، حکومتی سمری نیپرا کو ارسال

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے بجلی 1.71 روپے یونٹ سستی کرنے کیلیے نیپرا میں درخواست جمع کرا دی ہے۔ بجلی قیمتوں میں یہ کمی اگلے 3ماہ اپریل، مئی اور جون 2025 کیلیے تمام تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے تمام صارفین کیلیے ہو گی ، نیپرا حکومتی درخواست پر 4 اپریل کو سماعت کریگا جس میں فیصلہ کی توثیق کا قوی امکان ہے ۔ دوسری طرف حکومت 6روپے یونٹ تک بجلی سستی کرنے کے بڑے ریلیف پیکیج کا اعلان کرنے کی تیاری بھی کر رہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق 1.

71 روپے یونٹ کی  یہ کمی اسی بڑے ریلیف پیکیج کا حصہ ہو گی۔وفاقی کابینہ نے 26 مارچ کو اپنے اجلاس میں لائف لائن گھریلو صارفین کے علاوہ تمام صارفین کیلیے ٹیرف سبسڈی (ٹی ڈی ایس) میں 1.71 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ (kWh) اضافے کی منظوری دے رکھی ہے۔ نیپرا میں جمع حکومت کی درخواست میں  کہا گیا ہے کہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی میں اضافے کا مقصد مالیاتی بوجھ کو متوازن کرنا اور پاور سیکٹر کی پائیداری کو برقرار رکھنا ہے۔

عید الفطر کے بعد نیپرا میں اپریل تا جون سبسڈی میں اضافے سے متعلق سماعت اگلے ماہ4 اپریل کو ہوگی۔وفاقی حکومت کی جانب سے مطلع کیا گیا  اور نیپرا کے 11 اور 13 جولائی 2024 کے تعین کے مطابق مالی سال 2024-25 کے لیے قومی اوسط شرح 35.50 روپے فی یونٹ تھی۔

حکومت ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کے ذریعے فرق ختم کر کے اوسط ٹیرف 32.99 روپے فی یونٹ تک لانا چاہتی ہے۔ مزید برآں، وفاقی حکومت نے ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کو شامل کرکے کراچی الیکٹرک کے صارفین کیلئے یکساں ٹیرف برقرار رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق سماعت کے بعد نیپرا کی طرف سے منظور ہو جاتی ہے تو وفاقی حکومت سبسڈی ریلیف کی حد تک 14 جولائی 2024 کو مطلع کردہ موجودہ نرخوں میں ترمیم کیلئے نوٹیفکیشن جاری کر دے گی۔  واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دی تھی، یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔

 کیپٹیو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکیج پر کام جاری ہے، آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: روپے فی یونٹ ریلیف پیکیج وفاقی حکومت

پڑھیں:

 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اووربلنگ کے ذریعے 244 ارب بٹورنے کا انکشاف

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بجلی کی آٹھ تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اوور بلنگ کے ذریعے صارفین سے 244 ارب روپے بٹورنے کا انکشاف ہوا ہے۔

نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق آڈٹ حکام نے 8 کمپنیوں کی مالی بےضابطگیاں بے نقاب کردیں اور انکشاف کیا کہ اپنی نااہلی چھپانے کیلئے صارفین کی جیبوں سے اضافی پیسے نکلوانے والے کسی افسر کو سزا بھی نہ ملی ۔

کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ صارفین کو رقوم واپس کردی گئی ہیں تاہم آڈٹ حکام کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ دستیاب دستاویزکے مطابق آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بجلی کی 8 تقسیم کار کمپنیاں 244 ارب روپے کی اووربلنگ میں ملوث ہیں۔

بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس

اسلام آباد، لاہور، حیدرآباد، ملتان، پشاور، کوئٹہ، سکھر اور قبائلی علاقوں میں اووربلنگ کی گئی رپورٹ کے مطابق زرعی ٹیوب ویلز اور وفات پا جانے والے افراد بھی اووربلنگ سے نہ بچ سکے۔

ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو 4 کروڑ 96 لاکھ روپے کے بل بھیجے، اس کے علاوہ صفر یونٹ والے صارفین پر 12 لاکھ 21 ہزار 790 یونٹ ڈال دیئے گئے۔

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں نے لائن لاسز، بجلی چوری اور ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے اووربلنگ کی، صرف 5 تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کو 47.81 ارب کی اووربلنگ کی ایک ماہ میں 2 لاکھ 78 ہزار 649 صارفین کو 47 ارب 81 کروڑ کا اضافی بل بھیجا۔

بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی

رپورٹ کے مطابق صارفین سے اربوں روپے اضافی نکلوانے والے کسی افسران کیخلاف کاروائی نہیں ہوئی24-2023 میں صارفین کو 90 کروڑ 46 لاکھ بجلی یونٹس کے اضافی بل بھیجے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں نے صارفین کو اربوں روپے ریفنڈ کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم آڈٹ حکام نے ریکارڈ مانگا جو فراہم نہ کیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق لائن لاسز پورے کرنے کیلئے صارفین پر اضافی لوڈ کی مد میں 22 ارب کی اووربلنگ کی گئی۔

آڈٹ حکام نے 8 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی ہے دستاویز میں کوئٹہ کمپنی کا زرعی صارفین سے 148 ارب روپے سے زائد اووربلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہےکمپنی نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے 24-2023 میں زرعی ٹیوب ویلز سے رقم وصول کی گئی ہے رپورٹ کے مطابق بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں نے 1432 فیڈرز کو 18 ارب 64 کروڑ کا اضافی بل بھجوایا، طلب کرنے کے باوجود تقسیم کار کمپنیوں نے آڈٹ حکام کو ریکارڈ فراہم ہی نہیں کیا گیاغلط ریڈنگ کی مد میں صارفین کو 5.29 ارب روپے کی اووربلنگ کی رقم ریفنڈ کی گئی، پشاور کمپنی نے صارفین کو 2.18 ارب کی ملٹی کریڈٹ ایڈجسٹمنٹ دی گئی ہے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید الزہبی کی ملاقات

مزید :

متعلقہ مضامین

  • نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کیلئے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری کا اعتراف
  • وزیرا عظم شہباز شریف یوم آزادی کے موقع پر الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • سوتیلی ماں سے بڑھ کر ظالم
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب، تمام سیاسی قوتوں کو دعوت نامے ارسال
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ 
  • ماہانہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بُری خبر آگئی
  •  بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اووربلنگ کے ذریعے 244 ارب بٹورنے کا انکشاف