بجلی 1.71 روپے فی یونٹ سستی، حکومتی سمری نیپرا کو ارسال
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے بجلی 1.71 روپے یونٹ سستی کرنے کیلیے نیپرا میں درخواست جمع کرا دی ہے۔ بجلی قیمتوں میں یہ کمی اگلے 3ماہ اپریل، مئی اور جون 2025 کیلیے تمام تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے تمام صارفین کیلیے ہو گی ، نیپرا حکومتی درخواست پر 4 اپریل کو سماعت کریگا جس میں فیصلہ کی توثیق کا قوی امکان ہے ۔ دوسری طرف حکومت 6روپے یونٹ تک بجلی سستی کرنے کے بڑے ریلیف پیکیج کا اعلان کرنے کی تیاری بھی کر رہی ہے ۔
ذرائع کے مطابق 1.
عید الفطر کے بعد نیپرا میں اپریل تا جون سبسڈی میں اضافے سے متعلق سماعت اگلے ماہ4 اپریل کو ہوگی۔وفاقی حکومت کی جانب سے مطلع کیا گیا اور نیپرا کے 11 اور 13 جولائی 2024 کے تعین کے مطابق مالی سال 2024-25 کے لیے قومی اوسط شرح 35.50 روپے فی یونٹ تھی۔
حکومت ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کے ذریعے فرق ختم کر کے اوسط ٹیرف 32.99 روپے فی یونٹ تک لانا چاہتی ہے۔ مزید برآں، وفاقی حکومت نے ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کو شامل کرکے کراچی الیکٹرک کے صارفین کیلئے یکساں ٹیرف برقرار رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق سماعت کے بعد نیپرا کی طرف سے منظور ہو جاتی ہے تو وفاقی حکومت سبسڈی ریلیف کی حد تک 14 جولائی 2024 کو مطلع کردہ موجودہ نرخوں میں ترمیم کیلئے نوٹیفکیشن جاری کر دے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دی تھی، یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔
کیپٹیو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکیج پر کام جاری ہے، آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روپے فی یونٹ ریلیف پیکیج وفاقی حکومت
پڑھیں:
آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹ کو زمین بوس کر دیا گیا: محکمہ ماحولیات پنجاب
---فائل فوٹومحکمۂ ماحولیات پنجاب نے لاہور میں انسدادِ اسموگ آپریشن کے تحت آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹ کو زمین بوس کر دیا۔
محکمۂ ماحولیات پنجاب کے ترجمان کے مطابق ایک ہی رات میں دو بار سرکاری سِیل توڑنے والے ملزم کو بھی گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
محکمۂ ماحولیات پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صنعتی یونٹ سے بھاری مقدار میں کاربن کے تھیلے، غیر قانونی اسٹوریج اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیرِ اطلاعات پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ خصوصی مانیٹرنگ ٹیموں کی انسدادِ اسموگ آپریشن کے تحت 24 گھنٹے نگرانی جاری ہے، صنعتی اسموگ کے خلاف فیصلہ کُن آپریشن جاری رہے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ماحول سے کھیلنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، سِیل توڑنے والے صنعتی مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔