امریکا میں پیدل چلنا خطرناک: روزانہ 20 افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہونے لگے
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
لاہور:
وطن عزیز میں خوردہ فروش فٹ پاتھوں پر قبضہ جما لیں اور لوگ سڑکوں پر چلیں تو حادثات پیش آتے ہیں۔
امریکا میں ایسا نہیں ہے لیکن پھر بھی امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ کی تازہ رپورٹ کے مطابق پچھلے سال وہاں ’’آٹھ ہزار ‘‘پیدل چلتے انسان ٹریفک حادثات کا شکار ہو کر چل بسے ہیں اور یوں ہر روز پیدل چلتے تقریباً 20 لوگ موت کا نشانہ بنے ہیں۔
امریکی محکمے کی رو سے گاڑیوں کی بڑھتی تعداد اہم وجہ ہے، گویا امریکی سڑک کے آس پاس چلنا خطرناک وجان لیوا فعل بن چکا ہے، امریکی عوام کا مطالبہ ہے کہ پیدل چلنے والوں کو تحفظ دینے کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چہل قدمی کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری، تحقیق میں نیا حیران کن فائدہ سامنے آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ماہرینِ صحت نے نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ روزانہ چند ہزار قدم چلنے کی عادت دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہے اور یہ عمل الزائمر جیسے امراض سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
امریکا کے ماس جنرل بریگھم اسپتال میں کی جانے والی اس طویل المدتی تحقیق کے مطابق چہل قدمی کو معمول بنانا عمر کے بڑھنے کے ساتھ دماغی تنزلی کے عمل کو نمایاں طور پر سست کر دیتا ہے۔
تحقیق میں 50 سے 90 سال کی عمر کے 296 افراد کو شامل کیا گیا جو ابتدائی طور پر دماغی امراض سے محفوظ تھے۔ شرکاء کو جسمانی سرگرمیوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے ٹریکر پہنائے گئے، جب کہ ان کے دماغی اسکینز کے ذریعے الزائمر سے متعلق نقصان دہ پروٹینز کے اجتماع کا جائزہ لیا گیا۔ یہ مطالعہ تقریباً 10 برس تک جاری رہا۔
نتائج میں انکشاف ہوا کہ جو افراد روزانہ 3 سے 5 ہزار قدم چلنے کے عادی تھے، ان میں دماغی تنزلی کا عمل تقریباً تین سال تک تاخیر کا شکار ہوا۔ جبکہ 5 سے ساڑھے 7 ہزار قدم روزانہ چلنے والوں میں یہ خطرہ سات سال تک کم پایا گیا۔
تحقیق کے مطابق جو افراد زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان کے دماغ میں نقصان دہ پروٹینز کا اجتماع تیزی سے ہوتا ہے، جس سے سوچنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت متاثر ہونے لگتی ہے۔ تاہم جن افراد نے بڑھتی عمر میں بھی چہل قدمی جاری رکھی، ان میں دماغی کمزوری کے اثرات سست پڑ گئے۔
محققین کا کہنا ہے کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ طرزِ زندگی میں معمولی تبدیلیاں، جیسے روزانہ چہل قدمی، الزائمر کے ابتدائی اثرات کو کم کر سکتی ہیں۔