معروف صوفی بزرگ حضرت سلطان باہوؒ کی گدی نشینی کے کیس کا فیصلہ آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
سینیئر سول جج کی عدالت سے مقدمہ 2002ء سے زیر سماعت تھا۔ عدالت نے تمام شواہد کی روشنی میں فیصلہ صاحبزادہ فیض سلطان کے فرزند صاحبزادہ نجیب سلطان کے حق میں سنا دیا۔ عدالتی فیصلے کے بعد صاحبزادہ نجیب سلطان 10 دیں سجادہ نیشن دربار حضرت سلطان باہوؒ مقرر ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع جھنگ کے معروف صوفی بزرگ حضرت سلطان باہوؒ کی گدی نشینی کے کیس کا فیصلہ 23 سال بعد سنا دیا گیا۔ سینیئر سول جج کی عدالت سے مقدمہ 2002ء سے زیر سماعت تھا۔ عدالت نے تمام شواہد کی روشنی میں فیصلہ صاحبزادہ فیض سلطان کے فرزند صاحبزادہ نجیب سلطان کے حق میں سنا دیا۔ عدالتی فیصلے کے بعد صاحبزادہ نجیب سلطان 10 دیں سجادہ نیشن دربار حضرت سلطان باہوؒ مقرر ہو گئے ہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد صاحبزادہ نجیب سلطان کے ملک و بیرون ملک موجود مریدین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ یہ کیس صاحبزادہ منیب سلطان اور صاحبزادہ نجیب سلطان کے درمیان چل رہا تھا۔ عدالت نے صاحبزادہ نجیب سلطان کو حقیقی سجادہ نشین قرار دیدیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صاحبزادہ نجیب سلطان کے حضرت سلطان باہو
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔