بونی کپور نے سری دیوی کی پُرانی تصاویر کیوں شیئر کیں؟ وجہ جان کر مداح دکھی ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار بونی کپور نے اپنی آنجہانی بیوی سری دیوی اور شو مین راج کپور کے ساتھ تصاویر شیئر کیں۔
بونی کپور نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ یہ تصاویر ماضی کی کامیاب ترین فلم ’’مسٹر انڈیا‘‘ کی سلور جوبلی کی مناسبت سے منعقد کردہ تقریب کی ہے۔
بونی کپور نے انکشاف کیا کہ ایک تصویر میں راج کپور انکل اور سری دیوی محو گفتگو ہیں جس میں وہ آنجہانی اداکارہ کو اپنی فلم ’گھونگھٹ کے پٹ کھول‘‘ کی کہانی بتا رہے تھے۔
ہدایتکار بونی کپور نے کہا کہ راج کپور انکل گھونگھٹ کے پٹ کھول میں سری دیوی کو کاسٹ کرنا چاہتے تھے۔
View this post on InstagramA post shared by Boney.
اس تقریب میں راج انکل نے سری دیوی کو فلم ’’مسٹر انڈیا‘‘ کی سلور جوبلی پر ٹرافی بھی پیش کی تھی۔
بونی کپور نے کہا کہ سری دیوی کے ساتھ ’’ہولی‘‘ سب سے زیادہ خوشگوار تھیں۔ انھوں نے سری دیوی کی ہولی کے رنگوں سے کھیلنے کی ایک پرانی تصویر بھی پوسٹ کی تھی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ہی بھارت میں ہندوؤں کے تاریخی تہوار ہولی منایا گیا ہے اور بونی کپور نے ہولی میں سری دیوی کو مِس کر رہے ہیں۔
بونی کپور کو سری دیوی سے 1987 میں فلم مسٹر انڈیا کے سیٹ پر پیار ہوگیا تھا اور جوڑے نے 1996 میں خفیہ شادی کی تھیں۔
جوڑے کی دو بیٹیاں جھانوی اور خوشی کپور ہیں۔ سری دیوی کی 2018 میں دبئی کے ایک ہوٹل کے واش روم کے ٹب میں ڈوب کر ہلاک ہو گئی تھیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بونی کپور نے سری دیوی
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں ۔۔؟سیکیورٹی ذرائع نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط دراصل کیا معنی رکھتے ہیں ۔۔؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔
سیکیورٹی ذرائع نےمعاہدے کی’’ 8خصوصیات‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پہلی خصوصیت یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اس تاریخی اور نہایت اہم سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط اس کی سٹریٹجک نوعیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اصل نکتہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس میں سٹریٹجک کیا ہے، نہ کہ پروپیگنڈا کرنے والوں کی گمراہ کن باتوں میں آیا جائے۔ سٹریٹجک پہلو یہ ہے کہ یہ معاہدہ کئی اہم نکات پر محیط ہے جن میں عسکری تعلقات، معاشی تعاون، جغرافیائی و علاقائی سلامتی اور عوامی روابط شامل ہیں۔
دوسری خصوصیت یہ ہے کہ اس تاریخی معاہدے کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف اوپر سے نیچے (Top to Bottom) نہیں بلکہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) بھی ہے۔
تیسری خصوصیت یہ ہے کہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو اس معاہدے کے ذریعے مزید مضبوط ہوں گے۔ یہ معاہدہ صرف دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان عہد و پیمان نہیں بلکہ عوام کی محبت اور لگن سے پھوٹنے والا رشتہ ہے، جسے سمجھنا نہایت ضروری ہے۔
190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
چوتھی خصوصیت یہ ہے کہ اگر ہم ماضی میں کسی بھی دو ممالک کے درمیان ہونے والے ایسے تاریخی معاہدوں کا جائزہ لیں تو ان کے لیے دو بنیادی شرائط رہی ہیں کہ فریقین ذمہ دار (Responsible) ہوں اور قابل (Capable) بھی۔ پاکستان اور سعودی عرب کا بھی یہی معاملہ ہے کہ دونوں ممالک اپنی صلاحیت اور بصیرت کے ساتھ ہمیشہ اپنے جغرافیائی سیاسی اقدامات میں اعلیٰ درجے کی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں۔
پانچویں اہم بات یہ ہے کہ وہ چند نام نہاد دانشور جو اس معاہدے کو اپنی بے جا سوچ کے ذریعے موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ یہ سب صرف چند لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کر رہے ہیں۔
چھٹی خصوصیت یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ خطرات کے دائرے کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ سنبھالا ہے اور مستقبل میں بھی خطے اور عالمی سطح پر اسی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
ساتویں خصوصیت یہ ہے کہ یہ معاہدہ دونوں سٹریٹجک شراکت داروں کے وزن میں مزید اضافہ کرتا ہے تاکہ سلامتی کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔ یہ سلامتی انسانی تحفظ سے لے کر قومی سلامتی تک ہر پہلو پر محیط ہے.
دیشا پٹانی کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والے ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
آٹھویں خصوصیت یہ ہے کہ یہ تاریخی معاہدہ ان دشمنوں کو روکنے اور باز رکھنے کا ذریعہ ہے جو ان دو برادر ممالک کے خلاف بلااشتعال جارحیت کا سوچتے ہیں۔ خاص طور پر ایسے دشمن جن میں تکبر اور سٹریٹجک غرور پایا جاتا ہے۔ اس لئے یہ تاریخی معاہدہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن ہے.
مزید :