عید کے روز بھی اسرائیلی دہشت گردی جاری، خان یونس میں فضائی اور زمینی حملے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
غزہ: اسرائیلی حملوں کے آغاز کو چھ ماہ گزرنے کے بعد تباہ حال غزہ میں آج مسلسل دوسری عید الفطر منائی جا رہی ہے، مگر فلسطینی عوام کے لیے یہ دن خوشیوں کے بجائے اداسی اور غم کا پیغام لے کر آیا ہے۔
عید کے موقع پر بھی اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں فضائی اور زمینی حملے کیے، جس سے مزید تباہی پھیل گئی۔
غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو عید کی خوشیاں نہیں دے سکتے، کیونکہ روزگار ختم ہو چکا ہے اور سرحدوں کی بندش نے مشکلات مزید بڑھا دی ہیں۔ ایک شہری نے کہا: "ہم بھی انسان ہیں، کیا ہمارے بچوں کو خوش رہنے کا حق نہیں؟"
اب تک اسرائیلی بمباری میں 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، اور لاکھوں شہری خیموں یا تباہ شدہ عمارتوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی حملے کے بعد خلیجی ممالک کی فضائی حدود بند، بڑی ایئرلائنز نے پروازیں معطل کردیں
اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے بڑے پیمانے پر فضائی حملے کے بعد خطے میں غیرمعمولی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس کے تحت ایران، عراق اور اردن سمیت کئی ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جب کہ متعدد عالمی ایئرلائنز نے پروازیں منسوخ یا موڑ دی ہیں۔
اسرائیل، ایران، عراق اور اردن کی فضائی حدود بند ہونے کے بعد فلائٹ ریڈار 24 کے مطابق، درجنوں کمرشل پروازوں کا رخ بدل دیا گیا۔
ایئر انڈیا، فلائی دبئی، ایمیریٹس، قطر ایئرویز جیسی بڑی ایئرلائنز نے اپنی کئی پروازیں معطل کر دی ہیں۔
فلائی دبئی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے عمان، بیروت، دمشق، ایران اور اسرائیل کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں، جب کہ ایئر انڈیا کی نیویارک، لندن، وینکوور سے ایران کی طرف آنے والی پروازیں واپس بلا لی گئی ہیں۔
عراق کی سرکاری میڈیا کے مطابق، تمام ہوائی اڈے بند کر دیے گئے ہیں، جب کہ اردن نے بھی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا۔
او پی ایس گروپ کے تحت چلنے والے پلیٹ فارم سیف ایئر اسپیس نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی فضائی حدود میں فضائی آپریشن خطرناک ہو چکا ہے، اور تمام ایئرلائنز کو انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔