شام میں 23 وزراء کی تقرری کے ساتھ عبوری حکومت کا اعلان کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
شام کے صدر احمد الشرع نے عبوری حکومت کا اعلان کر دیا ہے، جس میں 23 وزیروں کی تقرری کی گئی ہے۔
شام کے صدر احمد الشرع نے عبوری حکومت کا اعلان کر دیا ہے، جس میں 23 وزیروں کی تقرری کی گئی۔
یہ کابینہ اس بات کا سنگ میل سمجھی جا رہی ہے کہ یہ اسد خاندان کی دہائیوں پر محیط حکمرانی کے خاتمے اور شام کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی طرف اہم قدم ہے۔
نئی حکومت جو کہ سنی اسلام پسندوں کی قیادت میں ہے مغرب اور عرب ممالک کی جانب سے ملک کی مختلف نسلی اور مذہبی برادریوں کی شمولیت پر زور دینے کے دباؤ میں رہی ہے۔
یہ دباؤ اس وقت مزید بڑھ گیا جب اس ماہ شام کے مغربی ساحل پر علوی مسلمانوں کے سینکڑوں افراد کے قتل کے بعد عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔
نئی کابینہ میں یاروب بدر کو وزیرِ ٹرانسپورٹ جبکہ امجد بدر کو وزیرِ زراعت مقرر کیا گیا۔ امجد بدر دروز برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ یاروب بدر علوی برادری سے ہیں۔
ہند کبوات جو کہ ایک مسیحی خاتون ہیں اور اسد حکومت کے خلاف اپوزیشن کا حصہ رہی ہیں کو وزیرِ سماجی امور و محنت مقرر کیا گیا، ان کی خدمات خواتین کے حقوق اور بین المذہبی رواداری کے لیے رہی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شام کے
پڑھیں:
اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع
— فائل فوٹولاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع کر دی۔
عدالت کے جج منظر علی گل نے اسد عمر کی 9 مئی جناح ہاؤس، عسکری ٹاور حملہ اور تھانہ شاد مان کو جلانے کے مقدمے میں جبکہ اعظم خان سواتی کی 5 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
اسد عمر اور اعظم خان سواتی عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ آج جتنی بے توقیر ہے شاید ہی کبھی ماضی میں رہی ہو۔
عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ضمانت کی درخواستوں پر دلائل طلب کر لیے۔
اسد عمر نے لاہور میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں ساتھ بیٹھیں اور مذاکرات کریں۔
اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا ایسے میں وہ احتجاج نہیں کریں گے تو اور کیا کریں گے؟ پی ٹی آئی کے پاس سوائے احتجاج کے اور کوئی راستہ نہیں چھوڑا جا رہا۔