عید الفطر کے موقع پر پاکستانی فلم سازوں نے جہاں نئی فلمیں ریلیز کی ہیں، وہیں شائقین کے لیے پرانی فلموں کو بھی ریلیز کردیا گیا۔اس بار شائقین کے لیے عید کے موقع پر ماضی کی مقبول فلمیں ’جوانی پھر نہیں آنی، ٹچ بٹن، پنجاب نہیں جاؤں گی، جوانی پھر نہیں آنی ٹو اور تیری میری کہانیاں‘ جیسی فلموں کو بھی دوبارہ ریلیز کیا گیا ہے۔

اسی طرح اس بار ملک بھر میں پنجابی بھارتی فلموں سمیت جنوبی بھارتی فلمیں بھی سینماؤں میں ریلیز کی گئی ہیں۔عید الفطر کے موقع پر ملک کے تمام سینماؤں میں اس بار انڈونیشن اور جرمن فلموں سمیت ہولی وڈ فلمیں ریلیز کی گئی ہیں۔عید کے موقع پر ریلیز ہونے والی نئی فلموں میں شہروز سبزواری اور سعیدہ امتیاز کی قلفی سرفہرست ہے۔

اس کے علاوہ اس بار ’لمبی جدائی، کبیر اور عشق لاہور‘ جیسی نئی فلمیں بھی ریلیز کی گئی ہیں۔

اس عید پر پاکستانی نژاد امریکی اداکار شاز خان کی انگریزی میں بنائی گئی فلم ’مارشل آرٹسٹ‘ بھی ریلیز کی گئی ہیں۔

نئی فلمیں
قلفی
بابر علی، شہروز سبزواری، جاوید شیخ، معمر رانا اور سعیدہ امتیاز کی کاسٹ پر مبنی فلم ’قلفی‘ کو اس عید کی سب سے بڑی فلم قرار دیا جا رہا ہے۔

کبیر
پروڈیوسر میسم علی اور ہدایت کار نیہا لاج کی اس فلم کی کاسٹ میں عدنان شاہ ٹیپو، انعم تنویر، سخاوت ناز، میسم علی اور جہانگیر خان جانی شامل ہیں۔

عشق لاہور
جاوید شیخ اور صائمہ نور جیسی کاسٹ پر مبنی اس پنجابی ایکشن فلم کو بھی عید کے موقع ریلیز کیا گیا ہے۔

لمبی جدائی
بابر علی، حریم فاطمہ، طیب خان اور فضا مرزا سمیت دیگر کاسٹ پر مبنی لمبی جدائی بھی ریلیز کی گئی ہے۔

مارشل آرٹسٹ
پاکستانی نژاد امریکی فلم ساز شاز خان کی مارشل آرٹسٹ کو پاکستان میں ریلیز کیا گیا ہے۔یہ فلم انگریزی زبان میں بنائی گئی ہے، تاہم فلم کی کہانی پاکستانی سماج پر بنائی گئی ہے۔

پرانی فلمیں
جوانی پھر نہیں آنی سیریز کی دونوں فلموں کو بھی عید پر ریلیز کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ فرحان سعید، فیروز خان اور سونیا حسین کی فلم ٹچ بٹن اور تیری میری کہانیاں کو بھی سینماؤں میں پیش کیا گیا ہے۔پاکستان کی پرانی فلموں کے علاوہ بھارت کی پرانی پنجابی فلمیں بھی پاکستانی سینماؤں میں ریلیز کی گئی ہیں، جن میں کیری آن جٹا 3 بھی شامل ہے۔اسی طرح عید کے موقع پر ریلیز ہونے والی انڈونیشین فلمیں بھی پرانی ہی ہیں، جنہیں اردو زبان میں ڈب کرکے پیش کیا گیا ہے۔

ٹچ بٹن
اس فلم کو پہلی بار 2023 میں ریلیز کیا گیا تھا، اب اسے دو سال بعد دوبارہ ریلیز کیا گیا ہے۔

جوانی پھر نہیں آنی
مصالحہ کامیڈی اس فلم کو پہلی بار 2015 میں ریلیز کیا گیا تھا اور اب 10 سال بعد دوبارہ اسے سینماؤں میں پیش کیا گیا ہے۔

تیری میری کہانیاں
اس فلم کو بھی ابتدائی طور پر 2023 میں ریلیز کیا گیا تھا اور اب اسے دو سال بعد دوبارہ ریلیز کیا جا رہا ہے۔

جوانی پھر نہیں آنی ٹو
اس فلم کو ابتدائی طور پر 2018 میں پیش کیا گیا تھا اور اسے اب 7 سال بعد دوبارہ ریلیز کیا گیا ہے۔

پنجاب نہیں جاؤں گی
سال 2017 کی مقبول ترین کو بھی 8 سال بعد دوبارہ عید کے موقع پر سینماؤں میں پیش کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جوانی پھر نہیں ا نی میں ریلیز کیا گیا دوبارہ ریلیز کیا ریلیز کی گئی ہیں میں پیش کیا گیا سال بعد دوبارہ عید کے موقع پر پیش کیا گیا ہے میں ریلیز کی سینماو ں میں کیا گیا تھا بھی ریلیز فلمیں بھی اس فلم کو کو بھی

پڑھیں:

100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دے دیا

غزہ:

عالمی امدادی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ علاقے کے لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ ان تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز ، (MSF) سیو دی چلڈرن اور آکسفام سمیت 100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ان کے اہلکار اور غزہ کے عوام موت کے دہانے پر ہیں۔

 

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 10 افراد کی موت ہوئی ہے، جس سے اس ہفتے کے آغاز سے اب تک قحط کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 43 تک پہنچ گئی ہے۔

 

اقوام متحدہ نے بتایا کہ اسپتالوں میں غذائی قلت کی وجہ سے مریض شدید کمزوری کا شکار ہو رہے ہیں اور کچھ افراد سڑکوں پر گر کر بے ہوش ہو رہے ہیں۔

عالمی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ امدادی کارکن بھی اب خوراک کی لائنوں میں شامل ہیں، اور وہ اپنی زندگی کی قیمت پر اپنے اہل خانہ کو کھانا فراہم کر رہے ہیں۔

 

بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت کا محاصرہ غزہ کے عوام کو بھوک سے مار رہا ہے، اور اب امدادی کارکن اپنے ہی ساتھیوں کو غذائی قلت کی وجہ سے کمزور ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

 

غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر مارچ کے آغاز میں مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی، اور دو ماہ کے جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی تھیں، جس کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔

امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے بچوں اور بزرگوں میں غذائی کمی کے سنگین اعداد و شمار کی اطلاع دی ہے، اور اس کے ساتھ ہی اسہال جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں، بازار خالی ہیں، اور کوڑا کرکٹ جمع ہو رہا ہے۔

غزہ میں حالات اتنے سنگین ہو چکے ہیں کہ ایک امدادی کارکن نے بچوں کی حالت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بچے اپنے والدین سے کہتے ہیں کہ وہ جنت جانا چاہتے ہیں، کیونکہ وہاں کم از کم کھانا ملے گا۔

متعلقہ مضامین

  • آسان پاس ورڈ لگانے کی غلطی: 158 سال پرانی کمپنی بند،سینکڑوں افراد بے روزگار
  • سپریم کورٹ نے "ادے پور فائلز" سے متعلق تمام عرضداشتوں کو دہلی ہائی کورٹ بھیجا، مولانا ارشد مدنی
  • مصنوعی ذہانت میں ایک نیا دور،اوپن اے آئی کا ’جی پی ٹی 5‘ جلد ریلیز کیلئےتیار!
  • قومی اسمبلی اور سینیٹ میں خالی نشستوں پر امیدواروں کی فہرست جاری
  • فواد خان کیساتھ فلم عبیر گلال کی ریلیز پر پابندی، وانی کپور نے خاموشی توڑ دی
  • اسٹرینجر تھنگز کا پانچواں سیزن کب ریلیز ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
  • سو سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دے دیا
  • کینیڈین خاتون نے پرانی طرز کی سائیکل پر رفتار کے 2 ریکارڈ توڑ دیے
  • 100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دے دیا
  • دنیا کے طاقتور اور کمزور پاسپورٹس کی نئی فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر؟