سیالکوٹ: ماں نے تین بچوں کو زہر پلا دیا، 7 سالہ بیٹی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
سیالکوٹ:
کوٹلی لوہاراں کے علاقہ میہموجوئیہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک ماں نے مبینہ طور پر اپنے تین بچوں کو زہر پلا دیا جس کے باعث ان کی سات سالہ بیٹی جاں بحق ہوگئی جبکہ دیگر دو بچوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق خاتون کا بیرون ملک مقیم شوہر سے فون پر جھگڑا ہوا جس کے بعد اس نے اپنے تین بچوں کو زہر دے دیا۔ زہر دیے جانے والے بچوں میں سات سالہ ام عمارہ، نو سالہ محمد غازی اور تین سالہ محمد حمزہ شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق افسوسناک طور پر ام عمارہ زہر کے اثر سے جاں بحق ہو گئی جبکہ محمد غازی اور محمد حمزہ کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ایک بچے کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کی وجہ سے اہلخانہ شدید غم و غصے میں ہیں۔
پولیس کے مطابق واقعہ کی ایف آئی آر بچوں کے چچا کی مدعیت میں درج کر لی گئی ہے اور ملزمہ سدرہ محسن فرار ہو چکی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
الفاشر: سوڈان کے شہر الفاشر میں نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں کے ہاتھوں معصوم شہریوں پر بدترین مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ آر ایس ایف کے اہلکاروں نے بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے سے زبردستی روکا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، اغوا اور لوٹ مار کے واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں، اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر چھوڑ چکے ہیں، تاہم دسیوں ہزار لوگ اب بھی محصور ہیں اور کسی قسم کی امداد تک رسائی نہیں رکھتے۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوڈان اس وقت دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ ان کے مطابق عالمی برادری کی خاموشی اور عدم مداخلت نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں نے شہریوں کو عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا، جبکہ صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں افراد کو قتل کیا گیا۔ بعض اندازوں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر سے شہر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبروں اور لاشوں کے انبار کی نشاندہی ہوئی ہے۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے کہ قتل عام اور شہریوں پر منظم حملے اب بھی جاری ہیں۔
سوڈان میں جاری خانہ جنگی نے ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق اس تنازع میں اب تک ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی طاقتوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ سوڈان میں جاری اس انسانی تباہی کو روکا جا سکے۔