اسرائیل کا لبنانی دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے گڑھ میں حملہ، 3 کارکن شہید، 7 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے گڑھ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایرانی حمایت یافتہ تنظیم کے 3 کارکن شہید اور 7 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق لبنان کی وزارت صحت نے منگل کے روز بیروت پر ایک اسرائیلی حملے میں کم از کم تین افراد کی اموات کی تصدیق کی جب کہ اسرائیل نے 4 ماہ کی جنگ بندی کے دوران ملک کے دارالحکومت پر دوسرے حملے کا اعلان کیا۔
اپنے ایک بیان میں اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس نے لبنان کی جانب سے راکٹ فائر کیے جانے کے جواب میں شہر پر حملہ کرنے کے چند دن بعد حزب اللہ کے کارکنوں کو نشانہ بنایا۔
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی نے لبنان کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ حزب اللہ کے مضبوط گڑھ دحیہ میں کیے گئے حملے میں تین کارکن شہید اور سات زخمی ہوئے۔
جائے وقوع پر موجود اے ایف پی کے فوٹوگرافر نے بتایا کہ حملے میں کثیر المنزلہ عمارت کی اوپر کی 2 منزلیں تباہ ہوگئیں، جب کہ خوفزدہ رہائشی اپنے گھروں سے باہر نکل آئے، فوٹوگرافر نے امدادی کارکنوں کو کم از کم تین زخمیوں کو ریسکیو کرتے ہوئے دیکھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ راکٹ حملے کے جواب میں فوج لبنان میں کسی بھی خطرے کے خلاف حملہ کرے گی
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حزب اللہ کے لبنان کی
پڑھیں:
لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے 5 جون 2025ء کو بیروت اور لبنان جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی افواج کے فضائی حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر شروع کیے گئے یہ حملے بین الاقوامی قانون، لبنان کی خودمختاری اور 24 نومبر کے جنگ بندی کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ طاقت کا لاپرواہی سے استعمال شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے، علاقائی عدم استحکام کو فروغ دینے اور دیرپا امن کی کوششوں کیلئے نقصاندہ ہے۔ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔پاکستان نے بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور جنگ بندی کے ثالثوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کو جوابدہ ٹھہرانے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافہ کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔ پاکستان امن، انصاف اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے لیے پرعزم ہے۔مزید براں پاکستان نے نریندر مودی کا بیان مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے بارے میں مودی کا گمراہ کن بیان مسترد کرتا ہے۔ ایسے بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ مودی نے ایک بار پھر پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا ہے۔ مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حیثیت تبدیل نہیں ہو سکتی۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں‘ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ‘ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری مظالم بند کرائے۔