کشمیریوں اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مظفر آباد میں ریلی کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مظفر آباد میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس اور مرکزی سیرت کمیٹی کے زیر اہتمام ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ریلی عیدہ گاہ سے اپراڈہ تک نکالی گئی جس میں سول سوسائٹی اور سیرت کمیٹی کے ذمہ داران سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کیا۔ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو ان مظلوم قوموں کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے اور ان کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہیے۔ مشتاق الاسلام نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کی قابض افواج نہتے مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہی ہیں جنہیں روکنے کے لئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ نے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اور فلسطینی عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور یہ قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جدوجہد آزادی حصول مقصد تک جاری رہے گی۔ ریلی کے شرکاء نے کشمیر اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔