انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی ٹاپ ٹیم رائل چیلنجر بنگلور کی فرنچائز کو بھارتی کرکٹر و کمنٹیٹر وریندر سہواگ نے غریب کہہ ڈالا۔

آئی پی ایل 2025 کے سیزن میں ابتدائی دو میچز میں کامیابی سمیٹ کر ٹاپ پوزیشن حاصل کرنیوالی اسٹار بیٹر ویرات کوہلی کی ٹیم رائل چیلنجر بنگلور کو سابق بھارتی کرکٹر وریندر سہواگ نے غریب فرنچائز کہہ کر مخاطب کیا۔

سہواگ نے کرک بز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائل چیلنجر بنگلور (آر سی بی) جیسی غریب ٹیموں کو بھی پوائنٹس ٹیبل پر اس طرح کی اعلی پوزیشنوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملنا چاہیے کیونکہ انہوں نے کبھی بھی آئی پی ایل ٹائٹل جیتنے کی کامیابی کا مزہ نہیں چکھا۔

انہوں نے تضحیک آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ “غریبوں کو بھی تو رہنے دیں، پتا نہیں کتنی دیر غریب لوگ اوپر رہیں گے! انہیں فوٹو کلک کرنے دیں۔

سہواگ نے اپنے آئی پی ایل کیرئیر میں دہلی کیپٹلز اور پنجاب کنگز کی نمائندگی کرتے ہوئے بطور کھلاڑی کبھی بھی آئی پی ایل ٹائٹل نہیں جیتا جبکہ انکے تبصرے پر رائل چیلنجر بنگلور کے فینز نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

بعدازاں سابق کرکٹر نے اپنے بیان پر یوٹرن لیتے ہوئے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے، میں پیسے کے بارے میں بات کر رہا تھا؟ نہیں، وہ پیسے کے لحاظ سے سب امیر ہیں، فرنچائزز ہر سیزن میں 400-500 کروڑ کماتی ہیں۔ ٹرافی کے حوالے سے بات کررہا ہوں کہ وہ غریب ہیں۔

واضح رہے کہ آر سی بی کے علاوہ پنجاب کنگز، دہلی کیپٹلس، اور لکھنؤ سپر جائنٹس نے آئی پی ایل میں کبھی ٹائٹل نہیں جیتا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سہواگ نے پی ایل

پڑھیں:

ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل

عوامی حلقوں اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی ایڈووکیٹ راشد رضوی کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کا نفاذ ضرور ہو، مگر ایسا نظام بنایا جائے جو شہریوں پر معاشی ظلم کا سبب نہ بنے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائی کورٹ میں ای چالان سسٹم کے خلاف ایڈووکیٹ سید راشد رضوی کی جانب سے ایک اہم پٹیشن دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ موجودہ ای چالان پالیسی غریب طبقے کے لیے غیر منصفانہ اور غیر آئینی ہے۔ ایڈووکیٹ راشد رضوی نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ایک غریب شخص کی ماہانہ آمدنی اگر چالیس ہزار روپے ہے تو ایک چالان میں اس کی کمائی کا تقریباً 12.5 فیصد اور دو چالانوں میں 25 فیصد حصہ چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ غریب آدمی اپنی گزر بسر بھی کرے اور ساتھ ساتھ بھاری چالان بھی بھرے؟ اگر وہ چالان نہ بھرے تو نادرا اس کا شناختی کارڈ بلاک کر دیتا ہے، پھر وہ کہاں سے تنخواہ لے گا، کہاں سے اپنا گھر چلائے گا؟

ایڈووکیٹ رضوی کا کہنا تھا کہ پنجاب اور لاہور میں اس طرح کے ای چالان کی شرح بہت کم ہے، جب کہ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ تمام شہری برابر ہیں۔ انہوں نے عدالت سے اپیل کی کہ جب تک عدالتی فیصلہ نہیں آتا، اس نظام پر فوری طور پر عمل درآمد روکا جائے تاکہ عوام کو مزید مالی دباؤ سے بچایا جا سکے۔ درخواست میں نادرا، سندھ حکومت، ڈی آئی جی ٹریفک، آئی جی سندھ، اور ایکسائز ڈپارٹمنٹ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ راشد رضوی نے مزید کہا کہ غریب عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔ ایسے قوانین کا نفاذ ان کی زندگی مزید مشکل بنا رہا ہے۔ اگر قانون سب کے لیے برابر ہے تو پھر جرمانوں میں اتنا فرق کیوں؟ سندھ ہائیکورٹ کراچی نے کیس سماعت کیلئے منظور کرلیا ہے اور فوری سماعت 4 نومبر 2025ء کو آئینی ڈبل بنچ میں رکھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ جموں وکشمیر کے اسکولوں میں “وندے ماترم” پڑھنا لازمی قرار
  • پی سی بی کا سابق کرکٹر محمد وسیم سے متعلق اہم اعلان!
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: بابر اعظم نے ویرات کوہلی کا کونسا ریکارڈ توڑ ڈالا؟
  • ابو ظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • ابوظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری
  • پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پرقبضہ نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات پنجاب
  • پاکستان دشمنی میں مبتلا بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، وزارتِ اطلاعات نے “انڈیا ٹوڈے” کا گمراہ کن پروپیگنڈا بےنقاب کر دیا