افغان حکومت کا پاکستان سے پناہ گزینوں کی ملک بدری شروع نہ کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کو رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑنے کی مہلت ختم ہونے کے بعد افغانستان میں طالبان کے زیرانتظام نگراں حکومت نے اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ افغان شہریوں کی ملک بدری کا عمل شروع نہ کیا جائے۔وزارت داخلہ نے 6 مارچ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’تمام غیر قانونی غیر ملکیوں اور اے سی سی ہولڈرز کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ 31 مارچ 2025 سے پہلے رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں، اس کے بعد یکم اپریل 2025 سے ملک بدری کا عمل شروع ہو جائے گا۔سرکاری ریڈیو پاکستان میں آج شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب متعلقہ افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی شروع کی جائے گی کیونکہ مقررہ تاریخ گزر چکی ہے۔پاکستان میں یو این ایچ سی آر کے نمائندے فلپ کینڈلر نے کہا ہے کہ پاکستان 15 لاکھ 20 ہزار رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرتا ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اے سی سی ہولڈرز وطن واپسی کے کی جانب سے ملک بدری
پڑھیں:
اپنا دورہ اقوامِ متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا: فیصل سبزواری
امریکا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد کی برطانیہ آمد ہوئی، جہاں لندن میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں، چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ بھارت کوشش کر رہا ہے کہ ایسا استثنیٰ ملے کہ بغیر ثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائر مستقل امن کی طرف جائے، امریکی محکمۂ خارجہ اور ارکانِ کانگریس کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔
رکنِ سفارتی وفد فیصل سبزواری نے کہا کہ امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پزیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں، یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔