مفتاح اسماعیل کا شہباز حکومت پر 17 ارب کے ڈاکے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جو لوگ عوام کے ووٹ سے نہیں آئے وہ عوام کو ریلیف کیوں دیں گے، کینالز بنانے کے منصوبے کو مؤخر کر دیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے شہباز حکومت پر پر پیٹرولیم مد میں17 ارب کے ڈاکے کا الزام لگا دیا۔ کراچی میں پارٹی کی عید ملن پر میڈیا سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پیٹرولیم کی مد میں عوام کی جیب پر 17 ارب روپے کا ڈاکا ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ عوام کے ووٹ سے نہیں آئے وہ عوام کو ریلیف کیوں دیں گے، کینالز بنانے کے منصوبے کو مؤخر کر دیں۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ وزراء نے اپنی تنخواہوں میں 186 فیصد اضافہ کیا ہے، پنجاب اور ارکان قومی اسمبلی نے اپنی تنخواہیں میں 900 فیصد اضافہ کیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اللہ سے دعا ہے کہ عام پاکستانی کی تنخواہوں میں بھی اضافہ ہو، حکومت اپنے آپ کو مراعات دیتی رہتی ہے، کچھ ہوش کے ناخن لے اور لوگوں کو بھی مراعات دے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عوام کو بجلی اور گیس کے بلوں میں ریلیف دیا جائے، حکومت آج ٹیکس لگانے کی بات کرتی ہے اور کل ریلیف دینے کی بات کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم کی مد میں عوام کی جیب پر 17 ارب کا ڈاکا ڈالا، ٹیکس لگایا،17 ارب روپے ہم نے ٹیکس دیا ہے اور مزید دیتے رہیں گے، بجلی پر ریلیف کا کہا تھا وہ ابھی تک نہیں ملا۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم اس حکومت سے امید ہی کر سکتے ہیں، توقع نہیں کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو شرم آنی چاہیے کہ کراچی میں سینکڑوں افراد ٹینکر کی ٹکر سے مر گئے ہیں، اچھی اور ذمہ دار حکومت ہو تو ٹینکر اور ڈمپر کا مسئلہ 3 دن میں حل ہو سکتا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک کی بدنصیبی ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے حکومت کر رہی ہے، دیگر سہولیات نہیں دے سکتی نہ دے، مگر ڈمپر سے لوگوں کو بچائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل نے کہا کہ
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی میں فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور دیگر رہنماؤں کی ملاقات
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ (پی کے ایل آئی) میں فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور دیگر رہنماؤں نے ملاقات کی ہے۔جیو نیوز کےمطابق شاہ محمود قریشی کو پتے میں تکلیف کے باعث لاہورکی کوٹ لکھپت جیل سے طبی معائنے کے لیے پی کے ایل آئی منتقل کیا گیا تھا جہاں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور مولوی محمود نے ان سے ملاقات کی۔
تینوں رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی سےان کی خیریت دریافت اور موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ تینوں رہنماؤں کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات اہم سیاسی پیش رفت کے حوالے سے تھی جس میں عنقریب تحریک انصاف کے دیگر سابق رہنماؤں کے شامل ہونے کا بھی امکان ہے۔دوسری جانب شاہ محمود قریشی نےکہا ہے کہ پتے کی پتھری کے باعث اسپتال میں داخل ہوا ہوں، میڈیکل ٹیسٹ جاری ہیں اور ایک دو دن میں آپریشن ہونا ہے لہٰذا چاہنےوالوں سے دعاؤں کی اپیل ہے۔
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا
مزید :