مولانا فضل الرحمان نے پنجاب کی حکومت پر علماؤں کے ضمیر خریدنے کا الزام لگا دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
سٹی42: جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان خان پنجاب میں مساجد کے پیش اماموں کے لئے چندے سے تنخواہیں دینے کی بجائے سرکاری وظیفہ مقرر کئے جانے پر غصے میں آ گئے۔ مولانا نے پنجاب کی حکومت پر علماؤں کے ضمیر خریدنے کا الزام لگا دیا۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پنجاب حکومت کی جانب سے مسجدوں کے پیش اماموں کو احترام کے ساتھ ماہانہ وظیفہ دینے کے تاریخ ساز اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور الزام لگایا کہ پنجاب کی حکومت علماؤں کے ضمیر خریدنا چاہتی ہے۔۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان پاکستان میں ایک مکتبہ فکر کے سینکڑوں مدرسوں کو چلانے والی تنظیم کے سرپرست بھی ہیں۔ پنجاب حکومت نے صوبہ میں تقریباً 65 ہزار مسجدوں کے پیش امام کی ذمہ داری ادا کرنے والے حضرات کو ماہانہ وظیفہ دینے کا تاریخ ساز اعلان کیا تو اس کو عوام کی طرف سے عمومی طور پر سراہا جا رہا ہے لیکن مولانا فضل الرحمان غصے میں آ گئے ہیں۔ پنجاب کی حکومت نے وظیفہ دینے کے اقدام کی وجہ یہ بیان کی کہ مساجد کے پیش امام حضرات کو عوام کے چندے کی بجائے زیادہ تکریم اور احترام کے ساتھ سرکار کی طرف سے وظیفہ ملنا چاہئے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
ملتان میں کنونشن سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ "مدارس کے کردار کو ختم کیا جارہا ہے.
فضل الرحمان نے کہا، (پنجاب حکومت) کہتے ہیں سعودی عرب اور یواے ای میں ایسا ہورہا ہے۔ فضل الرحمان نے کہا، " تو پھر وہی نظام لایاجائے."
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
مولانا فضل الرحمان نے
پنجاب کی حکومت نے حال ہی میں ایک فتنہ پرست گروہ کو دہشتگردی اور تشدد کی سرگرمیوں میں مسلسل ملوث رہنے کی وجہ سے دہشتگرد تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی لگوا دی ہے اور اس کے سرغنوں کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا ہے ۔فضل الرحمان نے اس اقدام کا کوئی حوالہ دیئے بغیر اور کسی کا نام لئے بغیر الزام لگایا، "ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دینگے۔ بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول۔"
محسن نقوی کا ٹی چوک فلائی اوور ،شاہین چوک انڈر پاس منصوبوں کا دورہ
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے پنجاب کی حکومت کے ضمیر
پڑھیں:
وقار یونس نے مجھے نئی گاڑی خریدنے اور برانڈ کے کپڑے پہننے پر ٹیم سے نکالا، عمر اکمل کا الزام
معروف کرکٹر عمر اکمل نے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ وقار یونس پر اپنے کیریئر کو تباہ کرنے کا الزام عائد کردیا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ’آپ کو شرم آنی چاہیے‘، بابر اعظم کے خلاف بات کرنے پر عمر اکمل ٹی وی شو میں لڑ پڑے
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ اللہ نے جو دیا ہے، میں اپنے اور اپنے خاندان کی خواہشات پوری کر رہا ہوں، اس میں کیا برائی ہے؟ وہ اکیلے نہیں بلکہ ان کے ساتھ کھیلنے والے دیگر کرکٹرز، جن میں رانا نویدالحسن بھی شامل ہیں، اس بات کی گواہی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ نئی گاڑی خریدنے اور برانڈیڈ کپڑے پہننے کی وجہ سے ٹیم سے باہر کیا گیا۔ وقار کہتے تھے کہ تمہیں اتنے پیسے کیسے مل گئے؟
ان کا کہنا تھا کہ پہلے کھلاڑی ایسی چیزیں خریدنے کے قابل نہیں تھے، لیکن جب اللہ نے دیا ہے تو اپنے اوپر خرچ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: باربی اکمل عمر اکمل کی منفرد لباس میں تصویر وائرل
عمر اکمل نے مزید کہا کہ وہ وقار یونس کا بطور سینیئر کھلاڑی احترام کرتے ہیں، مگر کوچ کے طور پر نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2016 میں ورلڈ کپ کے موقع پر انہوں نے پی سی بی کو خطوط اور فائلیں جمع کروائیں اور تجویز دی کہ اگر وقار یونس کو ہٹا دیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
35 سالہ عمر اکمل نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے غیر ملکی لیگز کے کئی مواقع مسترد کیے تاکہ پاکستان کے لیے کھیل سکیں۔ میری پہلی ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عمر اکمل کرکٹ وقار یونس