غزہ پر قبضہ کرکے اپنے ملک میں ضم کرلیں گے، اسرائیل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں وسیع رقبے پر قبضہ کر کے اسے اپنے ملک میں ضم کردے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے حملوں میں اضافہ، مزید 21 فلسطینی شہید، غزہ میں آٹے کا بھی بحران
الجزیرہ کے مطابق بدھ کے روز جاری کردہ بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے باور کرایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں وسیع رقبوں کو قبضے میں لے کر انہیں اسرائیلی سیکیورٹی علاقوں میں شامل کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ میں جاری فوجی آپریشن میں بڑے پیمانے پر توسیع کا اعلان بھی کیا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی انتباہات کے بعد 2 روز سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح اور شمال کے بعض علاقوں سے آبادی کی نقل مکانی جاری ہے۔
یسرائیل کاتز کے مطابق لڑائی کے علاقوں سے مقامی آبادی کا بڑے پیمانے پر انخلا عمل میں آئے گا۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب کی غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، فلسطینیوں کے حق خودارادیت پر زور
یسرائیل کاتز نے غزہ کی آبادی پر زور دیا کہ وہ حماس پر قابو پائیں اور اسرائیلی قیدیوں کو واپس کر دیں۔ کاتز کے مطابق یہ جنگ کو ختم کرنے کا واحد طریقہ ہے۔
بدھ کی صبح سے غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اب تک 21 فلسطینیوں کی شہادت کی اطلاع ہے۔
مزید پڑھیں: جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری بحالی کا مطالبہ
یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے اندر پہلے ہی ایک بڑا بفر زون قائم کر دیا ہے۔ اسرائیل نے جنگ سے قبل غزہ کی پٹی کے اطراف مجود رقبے کو سیع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ نتساریم گزر گاہ میں ایک بڑے سیکیورٹی زون کا بھی اضافہ کر دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیلی وزیر دفاع غزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیلی وزیر دفاع غزہ کی پٹی
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں