چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو فراہم کردہ امدادی سامان کی دوسری کھیپ 3 اپریل کو روانہ کی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو فراہم کردہ امدادی سامان کی دوسری کھیپ 3 اپریل کو روانہ کی جائے گی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (CIDCA) کے مطابق چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو دی جانے امداد کی دوسری کھیپ جمعرات کی صبح روانہ کی جائے گی۔ اس کھیپ میں 800 خیمے، 2000 کمبل، کھانے کی چیزیں اورپینے کے پانی سمیت دیگر فوری ضروریات کی اشیاء شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، چائنا ریڈ کراس سوسائٹی نے 15 لاکھ یوآن کی نقد امداد بھی فراہم کی ہے جبکہ یون نان صوبے کی جانب سے 61 لاکھ یوآن مالیت کا ریلیف سامان فراہم کیا گیا ہے ۔
اس وقت تقریباً 30 چینی ریسکیو ٹیموں کے 500 سے زائد ارکان میانمار میں ریسکیو آپریشنز میں مصروف ہیں۔ 2 اپریل کی صبح تک، چینی ریسکیو ٹیموں نے کل 8 افراد کو زندہ بچا لیا ہے۔
سی آئی ڈی سی اے کے ترجمان لی مینگ کے مطابق، چین پہلا ملک تھا جس نے ہنگامی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا اور پہلا ملک تھا جس نے ریسکیو ٹیموں کو میانمار بھیجا۔ آنے والے دنوں میں، چین میڈیکل اینٹی ایپیڈیمک اور ڈیزاسٹر لاس اسسمنٹ کے ماہرین کے دو گروپس بھی بھیجے گا۔مقامی وقت کے مطابق 2 اپریل تک، میانمار میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 2,886 افراد ہلاک اور 4,639 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 373 افراد لاپتہ ہیں۔ زلزلے کے بعد اب تک 54 آفٹر شاکس ریکارڈ کیے گئے ہیں، جن میں سب سے زیادہ کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی جانب سے
پڑھیں:
اسرائیلی فوجی و چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی تلخ مکالمہ
بیجنگ میں جاری 12ویں ژیانگ شان فورم میں اسرائیلی فوجی اور چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی اور انتہائی تلخ مکالمہ ہوا۔
چین کی معتبر سنگھوا یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر یان شُوے تُونگ نے اسرائیلی فوجی افسر کے بیانات پر کھل کر تنقید کی۔ مبصرین کے مطابق یہ کھلا مکالمہ چین کے بڑھتے جیو پولیٹیکل اثر اور اسرائیل پر عالمی دباؤ کی علامت ہے۔
غزہ حملوں پر اسرائیلی افسر نے شہریوں کے تحفظ کا دعویٰ کیا تو پروفیسر یان نے دوٹوک کہا کہ آپ نے 70 ہزار سے زائد عام شہری مار دیے، یہ حقیقت آپ یا آپ کی حکومت طے نہیں کر سکتی، فیصلہ عالمی برادری کرے گی، اسرائیل کے پاس حقیقت طے کرنے کا نہ جواز ہے نہ حق۔
جب اسرائیلی افسر نے کہا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو چھوڑ دے اور غیر مسلح ہو جائے تو اسرائیل دو ریاستی حل پر آمادہ ہو جائے گا، تو پروفیسر یان نے اسے پروپیگنڈا قرار دیا اور کہا کہ چند اسرائیلیوں کے سوا اِس پر کوئی یقین نہیں کرتا۔
اُنہوں نے اسرائیل کو براہِ راست مشورہ دیا کہ اقوامِ متحدہ جا کر دو ریاستی حل تسلیم کرے اور ریاستِ فلسطین قائم کرے۔