صیہونی فوج نے رفح شہر میں زمینی جارحیت کا آغاز کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
عبرانی میڈیا کے مطابق یہ جارحیت رفح شہر میں 36 ویں جنگی ڈویژن کی تعیناتی کے بعد شروع کی گئی ہے۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح سویرے رفح میں زمینی کارروائی شروع کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صیہونی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح شہر میں بڑے پیمانے پر زمینی جارحیت کا آغاز کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں جاری فوجی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر بدھ کے روز رفح شہر میں بڑے پیمانے پر دراندازی اور زمین جارحیت شروع کر دی ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق یہ جارحیت رفح شہر میں 36 ویں جنگی ڈویژن کی تعیناتی کے بعد شروع کی گئی ہے۔اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح سویرے رفح میں زمینی کارروائی شروع کی ہے۔ الجزیرہ کے نامہ نگار نے بتایا کہ درجنوں محصور خاندانوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے شمال میں واقع خربہ العداس سے ان کا انخلاء کریں۔ دو ہفتے قبل جنگ بندی ختم ہونے کے بعد قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ پہلی بڑی زمینی دراندازی ہے۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں رات کے وقت بڑے پیمانے پر حملوں کے بعد اسرائیلی فوج نے رفح میں اپنی زمینی کارروائیوں کو بڑھانا شروع کیا، جس سے غزہ میں 36ویں ڈویژن شامل ہو گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی غزہ کی پٹی اسرائیلی فوج نے شروع کی کے بعد
پڑھیں:
پاکستانی پارلیمانی وفد نے برطانیہ میں سفارتی مشن کا آغاز کردیا
پاکستانی سفارتی پارلیمانی وفد نے برطانیہ میں سفارتی مشن کا آغاز کردیا۔
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی پاکستانی پارلیمانی وفد نے برطانیہ کے ممتاز تھنک ٹینک، ماہرینِ تعلیم اور پالیسی ساز شخصیات کے ساتھ لندن کے معروف تحقیقی ادارے “چیٹم ہاؤس” میں مکالمہ کیا۔
چیٹم ہاؤس خارجہ و سلامتی امور پر برطانیہ کے اہم ترین تھنک ٹینکس میں سے ایک ہے، یہ نشست “چیٹم ہاؤس رولز” کے تحت بند کمرے میں منعقد کی گئی۔
بلاول بھٹو زرداری نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف پیش کیا اور بھارت کی بلااشتعال فوجی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزی سے عام شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور علاقائی استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہوئے، بھارت کی کارروائیاں نہ صرف پاکستان کی خودمختاری، بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
پارلیمانی وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے پوری قوم کی حمایت کے ساتھ بھارتی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا۔
مسلح افواج کے مواثر جواب سےپاکستان کے عزم اور خودمختاری کے دفاع کی صلاحیت کا اظہار ہوا، بھارت کی جانب سے کسی نئے “معمول” کو مسلط کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ اور غیرقانونی معطلی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی اصولوں کی پامالی اور ایک خطرناک نظیر قائم کرنے کے مترادف ہے، عالمی برادری اس تشویشناک پیش رفت کا نوٹس لے اور بھارت کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ اب بھی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، عالمی برادری بامعنی مذاکرات کی حمایت کرے اور بین الاقوامی وعدوں اور انسانی حقوق کا احترام یقینی بنائے۔