اسلام میں جتنی بھی عبادات ہیں ان کے پیچھے ایک پیغام ہے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم نے جو ہمارا دین ہے تھیوری کے لیے رکھ دیا ہے بس پریکٹیکل ہم نہیں کرتے، سب سے بڑا ہمارا المیہ یہ ہے کہ اچھی اچھی باتیں ہم لوگوں کو بتا بھی رہے ہوتے ہیں لوگ ہمیں بھی بتا رہے ہوتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اب دیکھیں نہ کہ سوشل میڈیا پہ جمعہ مبارک، عید مبارک، اور اچھے اچھے میسیجز لوگ بھیج رہے ہوتے ہیں، بندہ ان سے یہ پوچھے کہ تمہارے اندر یہ کوالیٹیز موجود ہیں جس کا آپ لوگوں کو درس دے رہے ہیں۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ اصل میں اللہ پاک نے پاکستان کی شکل میں ہمیں جنت عطا فرمائی ہے اور ہم نے بڑی محنت سے اس کو دوزخ بنا دیا، پاکستان کو اللہ کا ایک انعام سمجھا جاتا ہے، کون سا ایسا اچھا عمل ہے جس سے دنیا یا زندگی حسین ہوتی ہو وہ اس پاکستان میں موجود نہ ہو۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ اسلام میں جتنی بھی عبادات ہیں ان عبادات کے پیچھے ایک میسج ہے، ایک اسپرٹ ہے جس کو شاید ہم سمجھ نہیں پائے اور نہ ہی سمجھنا چاہتے ہیں، تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ چونکہ من حیث القوم بات ہو رہی ہے کہ ہم سارے رئیس المنافقین ہیں، ہمارے اندر اتنی ریاکاری ہے کہ جس کا نتیجہ پوری قوم بھگتی بھی ہے کہ ہم سب لوگ چاہے وہ میڈیا سے ہو، سیاستدان ہو، بیوروکریٹ ہو سب ہمیں نظر آتا ہے کہ بھاشن دیتے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن اپنی ذاتی زندگی پہ بھی اتنا اسلام عمل میں نہیں لاتے جتنا ہم لوگوں کو تلقین کر رہے ہوتے ہیں۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ ہم مسلمان ہیں، بالکل عید کے موقع پر جو، اس میں یہ ہے کہ تقویٰ کی بنیاد اور آپس میں بھائی چارے کی اور اس طرح کی فضا پیدا کرنے، رمضان میں دیکھیں آپ لوگ جو بھی نہیں ہے ایک دوسرے کو بانٹ کہ، ایک دوسر ے سے ملتے ہیں، جلتے ہیں، زیادہ سے زیادہ کوشش کرتے ہیں کہ جن لوگوں کے پاس نہیں ہے ان لوگوں تک پہنچایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رہے ہوتے ہیں تجزیہ کار نے کہا کہ
پڑھیں:
ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نےکہا ہےکہ پیغام پاکستان” ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کا نام ہے اور اس نے پورے ملک میں یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا جہاد ممکن نہیں۔
قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اجلاس کے دوران کمیٹی کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پیغام پاکستان میں علما کرام کے متفقہ فتوے موجود ہیں جنہوں نے ریاست کے خلاف مسلح کارروائی کو غیر شرعی قرار دیا۔ عطاء اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پیغام پاکستان نہ صرف دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ ہے بلکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا بھی علمبردار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 27 ویں رمضان المبارک کی بابرکت شب کو وجود میں آیا، اور آج کے دور میں دو قومی نظریے کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں غیر مسلم کمیونٹی کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
عطاء اللہ تارڑ نے عزم ظاہر کیا کہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پیغام کو ملک کے ہر کونے تک پہنچایا جائے گا تاکہ امن، برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب، رنگ یا نسل نہیں ہوتا اور ان کے سہولت کار بھی دہشت گردی کے مجرم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اور ریاست ملک کے دفاع اور سالمیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔