وزیر اعظم کی جانب سے بجلی قیمتوں میں کمی کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فی یونٹ قیمت میں کم از کم اتنی کمی کی جائے کہ عوام کو ریلیف ملے، انہوں نے کہا کہ بجلی کا بل اوسط لاگت کے مطابق ہونا چاہئے تاکہ عام آدمی پر بوجھ کم ہو۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں بارے وزیراعظم کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فی یونٹ قیمت میں کم از کم اتنی کمی کی جائے کہ عوام کو ریلیف ملے، انہوں نے کہا کہ بجلی کا بل اوسط لاگت کے مطابق ہونا چاہئے تاکہ عام آدمی پر بوجھ کم ہو، فی یونٹ قیمت میں اتنی کمی ہونی چاہئے تاکہ صنعتوں کا پہیہ چل سکے اور ملک کی اقتصادی حالت بہتر ہو۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم کے فیصلے کے بعد جماعت اسلامی آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی عوام کے مفاد میں ہونی چاہئے تاکہ معاشی مشکلات کا سامنا کرنے والے عوام کو کچھ ریلیف مل سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے کہا جماعت اسلامی نے کہا کہ کہ بجلی
پڑھیں:
کراچی میں ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کی بنیادی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ کا نظام ٹھیک نہیں جبکہ شہریوں کو غیر معقول ای چالان ادا کرنا پڑ رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی شہر کو لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے آزاد کرائے گی۔
ایک عوامی تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی محدود وسعت کے باوجود عوامی فلاح کے کاموں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور اب 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔
انہوں نے موجودہ انتظامیہ کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ ایس تھری منصوبہ کہاں گیا، کراچی سرکلر ریلوے کب مکمل ہوگا اور ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کی حالت خراب کیوں کی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے، سڑکیں بنیں نہیں مگر ای چالان ہزاروں میں لگ رہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہیں سندھ میں پانچ ہزار کا چالان کیوں؟ یہ ظلم اور بے انصافی ہے، مقامی سطح پر قبضے اور سفارشات کے ذریعے انتظامی اختیارات مسلوب کیے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں ٹاؤنز کو حقیقی اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی صوبائی حکومت کے پاس جمع ہیں اور عوام خود کچرا اٹھانے کی فیس ادا کر رہے ہیں حالانکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پورا میکانزم موجود ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے دیا جائے اور سٹی وارڈنز کے غلط استعمال کو روکا جائے تاکہ مقامی سطح پر صفائی، سڑکوں اور بنیادی سہولیات کا بہتر انتظام ممکن ہو سکے، تعلیم خیرات نہیں بلکہ بچوں کا حق ہے اور بنو قابل پروگرام کے ذریعے جماعت اسلامی نوجوان نسل کو ہنر مند بنا رہی ہے تاکہ وہ روزگار کے قابل ہو سکیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے آخر میں حکومت سے کہا کہ ’’ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، اگر عوام ہمارے ساتھ نکلیں تو تبدیلی ناگزیر ہے۔