امریکی ٹیرف کے باعث پاکستان کو اپنی ایکسپورٹس بہتر کرنا ہونگی: ملیحہ لودھی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ میں تعینات سابق پاکستانی مندوب اور سفارتکار ملیحہ لودھی کا کہنا ہے پاکستانی مصنوعات پر ٹیکس تو ہمیشہ سے تھا، امریکی ٹیرف سے دنیا میں تجارتی جنگ شروع ہو جائے گی۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان، چین اور ترکیہ سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ امریکی صدر نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو 9 اپریل سے نافذ العمل ہو گا۔اس معاملے پرگفتگو کرتے ہوئے سابق پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکہ میں پاکستانی مصنوعات پر ٹیکس تو ہمیشہ سے تھا، مزید ٹیرف بڑھنے سے پاکستانی مصنوعات امریکہ میں مہنگی ہو جائیں گی۔ٹرمپ نے غریب ممالک پر بھاری ٹیرف لگا دیے، پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائدملیحہ لودھی کا کہنا تھا امریکہ ٹیرف عائد کرے یا نہیں، پاکستان کو اپنی ایکسپورٹس بہتر کرنا ہوں گی۔سابق پاکستانی سفیر نے امریکہ کی جانب سے ٹیرف کو گلوبل اکنامی کے لیے منفی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اضافی ٹیرف عائد کرنے سے دنیا میں تجارتی جنگ شروع ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا چین اور امریکہ کے درمیان دنیا کا سب سیبڑا تجارتی تعلق ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہیکہ ٹیرف کے معاملے میں کہاں تک ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستانی مصنوعات ٹیرف عائد
پڑھیں:
3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔؟ شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں
لندن ( ڈیلی پاکستان آن لائن )3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔۔؟ پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔لندن پہنچنے پر پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں 50 سے زیادہ میٹنگز کیں۔ امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے ساتھ مثبت ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہماری بات کو سمجھا، سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
اپنی مخالف "آنٹ فینی" کو قتل کروانے والی "دی فیٹ لیڈی" گرفتار
شیری رحمٰن نے بتایا کہ بھارت کی شناخت جنگجو ریاست کی بنتی جا رہی ہے، غزہ کے بعد مقبوضہ کشمیر سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔ بھارتی وفد کا ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، ہماری کہانی ہماری اپنی کہانی ہے، بھارت ہم پر حملہ آور ہو گا تو ہم جواب دیں گے۔ہمارا ہدف امن اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف زیادہ شکایات ہیں۔ بھارتی وفد کو اب تک نہیں پتہ کہ ان کا مشن کیا ہے، ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔ ہم بھارت کو بدنام کرنے نہیں پاکستان کی کہانی سنانے امریکا گئے تھے۔
مزید :