امریکی سرکاری ملازمین پر چینی شہریوں کے ساتھ ’رومانوی تعلق‘ رکھنے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
عالمی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ادارے رومانوی تعلق کے حوالے سے سخت ضوابط رکھتے تھے، جس کو ایک غیر قربتی پالیسی کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاہم سرد جنگ کے بعد سے عوامی سطح پر اس پر بات نہیں ہوتی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی حکومت نے چین میں موجود سرکاری حکام اور ان کے رشتہ داروں کو چینی شہریوں کے ساتھ رومانوی اور جنسی تعلق قائم کرنے سے روک دیا ہے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس معاملے سے براہ راست واقفیت رکھنے والے چار افراد میں سے دو نے اے پی سے بات کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی امریکی سفیر نکولس برنز کے چین سے روانہ ہونے سے کچھ دیر پہلے نافذ کی گئی تھی۔ اس پالیسی میں یہ بھی شامل ہے کہ اس نئے ہدایت نامے کی تفصیلات کے حوالے سے جو بھی بات کرے گا وہ اپنی شناخت ظاہر نہیں کرے گا۔
اگرچہ بعض امریکی ادارے رومانوی تعلق کے حوالے سے سخت ضوابط رکھتے تھے، جس کو ایک غیر قربتی پالیسی کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاہم سرد جنگ کے بعد سے عوامی سطح پر اس پر بات نہیں ہوتی۔ دوسرے ممالک میں امریکی سفارت کاروں کی مقامی لوگوں کے ساتھ ڈیٹنگ یا شادی کرنا معمول کی بات نہیں ہے۔ ایسی ہی پابندی کا نسبتاً محدود ورژن پچھلے موسم سرما میں بھی نافذ کیا گیا تھا، جس میں امریکی سفارت خانے اور پانچ قونصلیٹس میں کام کرنے والے گارڈز اور عملے کے دیگر افراد کو چینی شہریوں کے ساتھ رومانوی یا جنسی تعلقات بنانے سے روکا گیا تھا، تاہم موجودہ پالیسی سفیر نکولس برنز کی رخصتی کے وقت لاگو کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنےکا نفاذ کیا ہے اور جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کئے۔
نجی ٹی وی جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنے کا نفاذ کیا ہے اس لئے جو بھی پاکستان آئے گا وہ ویزا لےکر قانونی دستاویزات کے ساتھ آئے گا تاہم پاکستان نے اپنی ویزا پالیسی نرم کی ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ پالیسی کے تحت 8 لاکھ57 ہزار157 افرادکو اپنے ملکوں میں واپس بھیجا گیا، ان غیر ملکیوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی تھی، ہم نہایت احترام کے ساتھ افغان باشندوں کو گھر چھوڑ کر آرہے ہیں۔
طلال چودھری کاکہنا تھا کہ پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرزکو 31 مارچ تک رضاکارانہ واپس جانے کی ہدایت کی، یکم اپریل سے ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوا، جس گھر میں افغان سٹیزن کارڈ اورپروف آف رجسٹریشن والے افراد ہیں ان کے انخلا کی معیاد 30 جون تک بڑھائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان باشندے دوبارہ پاکستان آناچاہیں تو ویزا لےکر آسکتے ہیں، جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کئے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی طرف سے ایک افغان خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ملی، تصدیق پریہ خبر جھوٹ ثابت ہوئی، افغان ہمارے مہمان تھے، ہمارے مہمان ہیں، جو افغان شہری واپس نہیں جاتے، مقررہ ڈیڈلائن میں انہیں پہلے مطلع کیا جاتا ہے پھر ریفیوجی سینٹرز میں رکھا جاتا ہے، بےدخلی سے قبل سکروٹنی کی جاتی ہے،کھانا پینا چھت سب فراہم کیا جاتا ہے۔
کین ولیمسن پی ایس ایل کھیلنے پاکستان پہنچ گئے
مزید :