ذوالفقار جونیئر کی سیاست میں انٹری، آج پہلا جلسہ لاڑکانہ میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اہم بات یہ ہے کہ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کی جانب سے جونئیر ذوالفقار علی بھٹو کے جلسے کی حمایت کی گئی ہے، شہر کے مختلف مقامات پر کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے جونیئر ذوالفقار علی بھٹو کی سیاست میں انٹری ہوگئی، ذوالفقار جونیئر کے پہلے باقاعدہ سیاسی جلسے کی تیاریاں بھی مکمل کرلی گئیں، جلسہ آج جمعہ کی شام لاڑکانہ میں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق جونئیر ذوالفقار علی بھٹو آج شام لاڑکانہ کے جناح باغ چوک پر منعقدہ جلسے سے خطاب کریں گے، جلسے کیلئے ہزاروں کرسیاں لگا دی گئی ہیں، اسٹیج بھی تیار کر لیا گیا ہے، علاقے کو جونئیر ذوالفقار علی بھٹو کی تصاویر اور بینرز سے سجا دیا گیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کی جانب سے جونئیر ذوالفقار علی بھٹو کے جلسے کی حمایت کی گئی ہے، شہر کے مختلف مقامات پر کیمپس قائم کیے گئے ہیں، لاڑکانہ میں ایک جانب پیپلز پارٹی کا جلسہ ہے تو دوسری جانب سیاسی مخالفین بھی سرگرم ہیں۔ لاڑکانہ کا سیاسی پارہ ہائی ہے، سابق جی ڈی اے کے ایم پی اے معظم عباسی کی جونئیر ذوالفقار علی بھٹو کے جلسے میں شرکت متوقع ہے، جونئیر ذوالفقار علی بھٹو پاکستان پیپلز پارٹی کو کینالز کے معاملے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جونئیر ذوالفقار علی بھٹو ذوالفقار علی بھٹو کے جلسے کی
پڑھیں:
نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
پشاور:ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں کا تنازع کم ہونے کی تعریف کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔
اپنے بیان میں انہوں نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبر پختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو دیگر نئے نہری منصوبوں سے نتھی نہ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کو 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے باضابطہ منظوری دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تاحال اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈنگ کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو کسی نئے تنازع کا حصہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی اور اسے محرومی کا شکار بنایا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو زرخیز ار آباد بنا سکتا ہے۔