ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ،پہلے وارم اپ میں پاکستان نے تھائی لینڈ کو شکست دے دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان ویمنز ٹیم نے کی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے وارم اپ میچ میں تھائی لینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔
لاہور میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے 79 رنز کا ہدف 18.5 حاصل کر لیا۔
پاکستانی اوپننگ جوڑی گل فیروزہ نے 28 رنز جبکہ شوال ذوالفقار نے 16 رنز بنائے۔عالیہ ریاض اور سدرہ امین 14، 14 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہیں۔منیبہ علی ایک رنز بنا سکیں۔
اس سےقبل پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے تھائی لینڈ کی پوری ٹیم 28.
پاکستان کی نشرہ سندھو نے 11 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ڈیانا بیگ نے 11 رنز دے کر 2 اور رامین شمیم نے 5 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
سعدیہ اقبال اور فاطمہ ثناء نے ایک ایک کھلاڑی کو پویلین واپس بھجوایا۔
تھائی لینڈ کی بیٹر پھنیٹہ مایا 26 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تھائی لینڈ
پڑھیں:
بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث واہگہ اور اٹاری بارڈر پہلے کتنی بار بند ہوچکا ہے؟
بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔
1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔
دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔
نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔
فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔
مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔
اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔
یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔