سہولت بازاروں سے خریداری پر عوام کو ایک ارب گیارہ کروڑ کی بچت، خدمت اولین ترجیح: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر قیادت حکومت پنجاب نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔ حکومت نے سہولت بازار میں خریداری پر عوام کو رمضان المبارک میں ایک ارب 11کروڑ روپے کی شاندار اور بے مثال بچت ہوئی۔ اوپن مارکیٹ کے تناسب سے مریم نواز کی زیر نگرانی قائم خصوصی سہولت بازار کے سٹال پر عوام کو 31فیصد ریلیف دیا گیا۔ سہولت بازاروں میں ڈی سی ریٹس کے تناسب سے 11کروڑ 70لاکھ روپے ریلیف عوام کو دیا گیا۔ رمضان المبارک کے دوران سہولت بازاروں میں 2ارب 46کروڑ 60لاکھ روپے کی خریداری ہوئی۔ عوام کو رمضان المبارک میں مارکیٹ ریٹ پر خریداری کی صورت میں 3ارب 57کروڑ 50لاکھ روپے ادا کرنے پڑتے تھے جبکہ ڈی سی ریٹس کے مطابق خریداری پر2ارب 58کروڑ 30لاکھ روپے ادا کرنے پڑے۔ سہولت فری ہوم ڈلیوری ایپ کے ذریعے 2کروڑ 80لاکھ روپے کی ریکارڈ خریداری ہوئی۔ 25اضلاع میں قائم 36ماڈل بازاروں میں فری ہوم ڈلیوری ایپ کے ذریعے تقریباً28 ہزار آرڈر دیئے گئے۔ سہولت بازاروں میں 10کلو آٹا بیگ795روپے ڈی سی ریٹ832روپے اور مارکیٹ میں 897روپے، مارکیٹ میں چکن 940روپے کلو تک، ڈی سی ریٹ 585روپے جبکہ سہولت بازار میں 571روپے بیچا گیا۔ سہولت بازاروں میں سیب 305روپے جبکہ ڈی سی ریٹ کے مطابق 316روپے اور مارکیٹ میں 487روپے، مارکیٹ میں کیلا 389درجن، ڈی سی ریٹ 227روپے جبکہ سہولت بازار میں صرف 216روپے میں فروخت ہوئے۔ سہولت بازار میں انڈے269، ڈی سی ریٹ میں 276 اور مارکیٹ میں 350 روپے تک فروخت ہوئے۔ سہولت بازار میں کھجوریں 446روپے کلو دستیاب تھیں جبکہ ڈی سی ریٹ پر 460روپے اور اوپن مارکیٹ میں 734روپے کلو فروخت کی گئیں۔ پنجاب ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی کے سی ای او نوید رفاقت نے مریم نواز کو بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو اشیاء خوردونوش اور اشیاء ضررویہ کم از کم نرخ پر مہیا کرنا چاہتے ہیں۔ رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے گزشتہ سالوں کی نسبت مہنگائی کی شرح بہت کم رہی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ عوام کی خدمت اور معاشی ریلیف ترجیحات میں اولین ہے۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال میں کرنٹ لگنے سے کمسن بچے کے جاں بحق ہونے پر غم ودکھ کا اظہار کیا ہے۔ سیکرٹری صحت سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے اور کمسن بچے کی ہلاکت کی ذمہ داری کا تعین کرکے کارروائی کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب مریم نواز شریف سے صوبائی وزیر محنت فیصل ایوب کھوکھرنے ملاقات کی اور ورکرز کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں دکانوں، ورکشاپوں اور چھوٹے اداروں میں کام کرنے والے ورکرز کی رجسٹریشن شروع کرنے کا حکم دیا۔ چھوٹے اداروں میں کام کرنے والے ورکرز کو لیبر ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کے بعد گرانٹس اور دیگر مالی فوائد ملیں گے۔ مریم نواز نے صوبے بھر میں کم از کم اجرت کے فیصلے پر عملدآمد نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم بھی دیا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب بھر میں دکانوں، پٹرول پمس اور فیکٹریوں میں کم از کم اجرت کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور صوبے بھر میں لیبر رجسٹریشن بڑھانے کا حکم دے دیا۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ دکانوں، ورکشاپوں اور چھوٹے انڈسٹریل یونٹ میں کام کرنے والے ورکرز کی رجسٹریشن کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سہولت بازاروں میں سہولت بازار میں رمضان المبارک مارکیٹ میں مریم نواز کرنے والے ڈی سی ریٹ عوام کو کا حکم
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف برنل، یونیورسٹی آف گلاسیسٹرشائر اور یونیورسٹی آف لِیسٹر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کی تعلیمی سطح کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پنجاب کے سرکاری کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں "کے پی آئی" سسٹم کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ تدریسی معیار اور وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بہتر طریقے سے جانچا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے ان اداروں پر نظر رکھی جائے۔ مزید برآں، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی اداروں میں اچانک حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور کی جانچ کرے گا۔اجلاس میں سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کی بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ، دوسرے صوبوں کے 19,000 سے زائد طلبہ نے اس اسکیم میں درخواست دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اسکیم کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ہائر ایجوکیشن کا سٹریٹجک پلان 2025-2029 کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، تخلیقی علم، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو ترجیحات میں شامل کیا جائے گا۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے کامرس کالجز کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی تاکہ غیر فعال اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔