وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں 13 نئے سہولت بازاروں کے قیام کی منظوری دی ہے جن کے تحت مختلف شہروں میں سہولت بازار قائم کیے جائیں گے ان نئے بازاروں کے منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور اگست تک ان کی تکمیل کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ نئے سہولت بازار نوشہرہ ورکاں، بورے والا، کبیروالا، سانگلہ اور جلال پور میں بنائے جائیں گے جبکہ بہاولپور، اٹک اور مری میں بھی اضافی سہولت بازار قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وزیراعلیٰ مریم نواز نے ضلعی انتظامیہ کو سہولت بازاروں کے لیے زمین فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کے قیام کا مکمل منصوبہ طلب کر لیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ سہولت بازاروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے ان بازاروں میں بجلی کی لاگت میں 70 فیصد تک کمی آئے گی اس کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے کے لیے اشیاء کے نرخوں میں کمی کی جائے گی سہولت بازاروں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے لیے 69 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز کی منظوری بھی دے دی گئی ہے وزیراعلیٰ نے جہلم، مظفرگڑھ اور نارووال میں سہولت بازار کے قیام میں پیش آنے والی مشکلات کو حل کرنے کی ہدایت بھی کی اسی طرح رحیم یار خان، بہاولنگر، اٹک اور مری میں سہولت بازار کے لیے زمین کی نشاندہی کا عمل جلد مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا ہے کہ سہولت بازاروں کا مقصد کمزور اور متوسط طبقے کو اشیاء کم قیمتوں پر فراہم کرنا ہے اور ان بازاروں کا قیام قائد محمد نواز شریف کے ویژن کے تحت مہنگائی کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سہولت بازاروں سہولت بازار ہے وزیراعلی بازاروں کے مریم نواز کے قیام کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔

میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔

مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟
  • وزیرآباد میں پہلی بار الیکٹرک بس سروس کا آغاز،گوجرانوالہ میٹروبس منصوبہ جلد شروع ہوگا،مریم نواز
  • نبیل گبول کی سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی تعریف
  • ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے: مریم نواز
  • نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
  • وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرنا پڑتا ہے، تنقید کرنے والوں کی بےبسی سمجھتی ہوں،مریم نواز
  • عوام کی خدمت پر تنقید کی جارہی ہے، ایسا کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
  • میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
  • تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز