ایکس کی بندش کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
لاہور: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی بندش کے خلاف دائر درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کے لیے تاریخ مقرر کر دی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ 8 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گا۔ ان کے علاوہ بینچ میں جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیا باجوہ بھی شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ عدالت نے اس معاملے پر چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے تفصیلی جواب طلب کر رکھا ہے، جس کی روشنی میں بندش کے قانونی اور آئینی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
درخواست گزاروں میں حافظ شاکر محمود اعوان سمیت دیگر شہری شامل ہیں، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایکس کی بندش نہ صرف اظہار رائے کی آزادی پر قدغن ہے بلکہ اس سے کاروباری، صحافتی اور تعلیمی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
درخواستوں میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پی ٹی اے کو فوری طور پر پلیٹ فارم کی بحالی کا حکم دیا جائے اور ایسی کسی بھی پابندی کو غیر قانونی قرار دیا جائے جو شہریوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہو۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آئندہ مالی سال 26-2025ء کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
بجٹ دستاویز کے مطابق مالی سال 26-2025ء کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی 0.5 فیصد رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، آئندہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 اعشاریہ ایک ارب ڈالر مختص کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ مالی سال 26-2025ء کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے کر لئے گئے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق مالی سال 26-2025ء کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی 0.5 فیصد رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، آئندہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 اعشاریہ ایک ارب ڈالر مختص کیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کیلئے برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے جبکہ درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال میں خدمات کے شعبہ میں برآمدات کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے جبکہ خدمات کے شعبہ کی درآمدات کا ہدف 14 ارب ڈالر مختص کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ آئندہ مالی سال کیلئے ترسیلات زر کا ہدف 39 اعشاریہ 4 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے اشیاء اور خدمات کی برآمدات کا ہدف 44 اعشاریہ 9 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے جبکہ اشیاء اور خدمات کی درآمدات کا ہدف 79 اعشاریہ 2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت کا مالی سال 26-2025ء کیلئے 17600 ارب روپے حجم کا بجٹ کل (بروز منگل) پیش کیا جائے گا۔