کراچی: شیر شاہ میں نالے کے قریب دھماکے سے زخمی لڑکا دوران علاج دم توڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
کراچی:
شیر شاہ شاہین ہوٹل کے قریب عیدالفطر کے پہلے روز سیوریج نالے میں دھماکے سے زخمی ہونے والا نوعمر لڑکا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سول اسپتال برنس وارڈ میں دوران علاج دم توڑ گیا۔
ایس ایچ او شیر شاہ نند لعل نے بتایا کہ سیوریج نالے میں گیس بھرنے کے دوران جس وقت دھماکا ہوا تھا 14 سالہ اسد وہاں پر اپنی موٹر سائیکل کے ساتھ موجود تھا اور اسے کک مارتے ہوئے اسٹارٹ کر رہا تھا، دھماکے سے نوعمر لڑکا اسد جھلس کر زخمی ہوگیا تھا جو ہفتے کی شام زندگی کی بازی ہار گیا۔
پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد متوفی کی لاش ورثا کے حوالے کر دی ، اسد کی میت اس کی رہائش گاہ لائی گئی تو کہرام مچ گیا، خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں جبکہ رشتے داروں اور اہل محلہ کی بڑی تعداد متوفی کے رہائش گاہ پر جمع ہوگئی اور واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
میئر کراچی کے بیان پر ردعمل میں وزیر اطلاعات پنجاب پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا۔ صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ عید والے دن بھی آپ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول قسم کی تنقید کرنے سے باز نہیں آئے، وزیراعلیٰ پنجاب کا گراؤنڈ پر جانا اس لیے ضروری نہیں کیوں کہ ایک لاکھ 40 ہزار لوگ، انتظامیہ اور وزرا گرؤانڈ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہے، اس وقت پنجاب میں 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز فیلڈ میں کام کررہے ہیں، 2 دن سے وزیراعلی سندھ اور ان کے وزراء کی فوج منظرعام سے غائب ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔