پاکستان کی یو این میں اسرائیل مخالف تجویز کو امریکا نے کمزور کیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستان کی یو این میں اسرائیل مخالف تجویز کو امریکا نے کمزور کیا، امریکی کانگریس کے دو سربراہوں کی جانب سے ایچ آر سی کے رکن ممالک کو حمایت پر آئی سی سی جیسے نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی ، 7سفارتکاروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی کا اعلان تو دو ماہ قبل کر دیا تھا لیکن امریکا اب بھی کونسل کے کام پر اثر انداز ہو رہا ہے، جس کا شکار پاکستان کی حالیہ اسرائیل مخالف تجویز بھی ہوئی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ امریکا نے 47 ممبران پر مشتمل چھ ہفتے پرمحیط سیشن میں تو غیر حاضری رکھی تاہم اس کے دباؤ اور سفارت کاری کا اثر معاملات پر پڑا۔ذرائع کے مطابق امریکا نے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ ایک سخت تجویز کو کمزور کرنے پر توجہ مرکوز کر دی، جس میں اسرائیل کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کارروائیوں کی تحقیقات کے لئے اقوامِ متحدہ کا ایک خودمختار، غیرجانبدار اور آزاد میکانزم (IIIM) بنانے کا کہا گیا تھا۔فلسطینی علاقوں کے حوالے سے کونسل نے ایک انکوائری کمیشن پہلے سے قائم کر رکھا ہے لیکن پاکستان کی تجویز کے تحت اضافی اختیارات کے ساتھ بین الاقوامی عدالتوں میں ممکنہ استعمال کے لیے شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ اضافی تحقیقات کا آغاز ہو سکتا تھا۔کونسل، جس کا مشن دنیا بھر میں انسانی حقوق کو فروغ دینا اور ان کا تحفظ کرنا ہے، نے پاکستان کی تجویز کا جو ورژن بدھ کو منظور کیا اس میں آئی آئی آئی ایم کی تشکیل شامل نہیں تھی۔امریکی کانگریس کے دو سربراہان کی جانب سے 31 مارچ کو بھیجی گئے ایک خط میں ایچ آر سی کے رکن ممالک کو خبردار کیا گیا کہ ’اگر انہوں نے اسرائیل کے خلاف مخصوص میکانزم کی حمایت کی تو انہیں بھی وہی نتائج بھگتنا ہوں گے جو آئی سی سی کو اسرائیلی وزیرِ اعظم کے وارنٹ پر بھگتنا پڑے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان کی امریکا نے
پڑھیں:
امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ اس وقت تک تعاون ممکن نہیں، جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کے ساتھ مشرقِ وسطیٰ کے معاملات میں مداخلت کرے گا اور خطے میں اس کے فوجی اڈے قائم رہیں گے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار کہتے ہیں کہ وہ تہران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس وقت تک ممکن نہیں ہے، جب تک امریکا صیہونی حکومت کی حمایت جاری رکھے، خطے میں اپنے فوجی اڈے برقرار رکھے اور مداخلت کرتا رہے،
خامنہ ای کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے، جب تہران اس کے لیے تیار ہوگا۔
دونوں ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات کے پانچ دور ہو چکے ہیں، جو جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ سے قبل ہوئے تھے، جس میں واشنگٹن نے بھی اہم ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے حصہ لیا تھا۔