افغان مہاجرین کی واپسی؛ یکم اپریل سے اب تک 944 غیر ملکی خاندان ملک بدر
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
راولپنڈی/ پشاور:
حکومت کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد افغان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے اور یکم اپریل سے لیکر اب تک 6700 افراد پر مشتمل 944 غیر ملکی خاندانوں کو ملک بدر کیا گیا ہے۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق ملک بدر غیر ملکیوں کو ملک کے مختلف شہروں سے لنڈی کوتل ٹرانزٹ کیمپ میں لایا گیا تھا جنہیں ضروری کارروائی کے بعد طورخم سرحد کے راستے ملک بدر کیا گیا۔
ملک بدت کیے گئے خاندانوں میں 2874 مرد، 1755 خواتین اور 2071 بچے، بچیاں شامل ہیں۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق 17 ستمبر 2023 سے 31 مارچ 2025 تک کل 70494 افغان خاندان افغانستان لوٹ گئے، یہ افغان خاندان کل 469159 افراد پر مشتمل تھے۔
دوسری جانب، رولپنڈی میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں و افغان باشندوں کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ افغان سیٹیزن کارڈ کے حامل اور ویزا کی معیاد ختم ہونے سمیت رہائش کا ثبوت یا دستاویزات نہ ہونے پر ایسے افراد کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔
ضلع بھر میں یکم اپریل سے اب تک مجموعی طور پر 353 افغان باشندوں کو تحویل میں لے کر ہورڈنگ سینٹر منتقل کر دیا گیا۔
افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) کے حامل 119 افغان باشندوں کو تحویل میں لیا گیا اور رہائش سے متلعق ثبوت نہ ہونے یا دستاویزات پیش نہ کر سکنے پر 234 افغان باشندے کو حراست میں لیا گیا۔ ویزا معیاد ختم ہونے کی کیٹیگری میں ابھی تک کوئی بھی افغان باشندہ گرفتار نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق تحویل میں لیے جانے والے تمام 353 افغان باشندوں کو ہورڈنگ سینٹر گولڑہ موڑ منتقل کر دیا گیا۔ گولڑہ موڑ کے قریب ہورڈنگ سینٹر کی سیکورٹی کے لیے راولپنڈی پولیس نے باقاعدہ سیکیورٹی پلان جاری کر رکھا ہے۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کے سخت احکامات پر گولڑہ موڑ ہورڈنگ سینٹر پر پولیس افسران و اہلکار تین شفٹوں میں سیکیورٹی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ ہورڈنگ سینٹر مین کسی بھی افغان باشندے کو موبائل فون ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں۔
راولپنڈی شہر کے تھانوں پر مشتمل راول ڈویژن سے مجموعی طور پر 117 افغان باشندوں کو تحویل میں لیکر ہورڈنگ سینٹر منتقل کیا گیا۔ کنٹونمنٹس اور گردونواح کے تھانوں پر مشتمل پوٹھوہار ڈویژن کے تھانوں کی حدود سے 147 افغان باشندوں کو تحویل میں لیکر ہورڈنگ سینٹر منتقل کیا گیا۔
دیہی اور مضافاتی علاقوں پر مشتمل تھانوں کی حدود پر مشتمل صدر ڈویژن سے مجموعی طور پر 89 افغان باشندوں کو تحویل میں لیکر ہورڈنگ سینٹر منتقل کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پی او آر کارڈ یا پروف آف ریذیڈینس رکھنے والے افغان باشندوں کو حالیہ مرحلے میں تحویل میں نہیں لیا جا رہا۔ ایسے افغان باشندے جو جرائم میں ملوث ہیں یا رہے یا ان کے خاندان کا کوئی فرد جرائم میں ملوث ہے تو اسکے پورے خاندان کو تحویل میں لیکر ڈیپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکیوں و افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن مسلسل جاری رہے گا۔ پولیس کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں آپریشن کر رہی ہیں۔
ہورڈنگ سینٹر میں تفصیلی اسکروٹنی کے بعد افغان سیٹیزن کارڈ و غیر قانونی رہائش کے حامل افراد کو عارضی کیمپ سے افغانستان بھجوایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افغان باشندوں کو تحویل میں کر ہورڈنگ سینٹر منتقل ذرائع کے مطابق ملک بدر کیا گیا
پڑھیں:
چین کے ساتھ بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کئے جائیں گے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) دونوں ممالک کے درمیان اہم مشترکہ منصوبہ ہے جو اب دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جس میں دونوں ممالک کے مابین بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کیے جائیں گے۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد سمیت پورے ملک میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو مؤثر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں، سیف سٹی منصوبے اس بڑھتی ہوئی استعداد کی بہترین مثال ہیں، پورے ملک میں عالمی معیار کے مطابق سیف سٹی منصوبے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین ہمارا دوست ملک ہے، چین کے ساتھ بھائی چارے پر مبنی ہمارے تاریخی تعلقات ہیں، چینی بھائیوں کا تحفظ حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پاکستان اور چین کا انتہائی اہم مشترکہ منصوبہ ہے، سی پیک اب اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی کے تناظر میں پاکستان میں چینی باشندوں کا تحفظ مزید اہمیت کا حامل ہو چکا ہے، ہم ملک میں چینی برادری کے لیے ایک محفوظ اور کاروبار دوست ماحول تعمیر کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت میں چینی کمپنیوں کا اعتماد ہمارے معاشی مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے، پورے ملک میں ہوائی اڈوں پر چینی باشندوں کی آمد و رفت میں سہولت کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس میں وزیراعظم کو پورے ملک میں چینی باشندوں کے لیے خصوصی سکیورٹی انتظامات کی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو پورے ملک میں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر چینی باشندوں کی خصوصی سکیورٹی کے انتظامات نافذ العمل ہیں، وفاق اور تمام صوبے اس ضمن میں بھرپور تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پورے ملک میں سیف سٹی منصوبے زیر تعمیر ہیں، چینی باشندوں کو سفر کے لیے سیکیورٹی ایسکورٹ کی سہولت دی جا رہی ہے، تمام نئے رہائشی منصوبوں میں سیف سٹی کے معیار کے کیمرے نصب کیے جائیں گے۔
اجلاس میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر مملکت طلال چوہدری، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔