بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق ہے وہ یہاں آئیں، سیاست کریں، طارق فضل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق ہے کہ وہ یہاں آئیں لوگوں سے ملیں، سیاست کریں، اگر حکومت کی جانب سے انہیں کوئی تعاون چاہیے ہو تو وہ بھی کریں گے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکا سے آئے وفد کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائی گئی یا صرف ایک شخص کی؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تفصیل سے واقف نہیں ہوں لیکن بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کھلی ہیں۔
سید قمر رضا نے کہا کہ پنجاب کے بعد دیگر صوبوں میں بھی ایسی عدالتوں کا قیام جلد متوقع ہے۔
طارق فضل نے کہا کہ پاکستان کے شہری کسی بھی ملک میں ہوں یہ ان کا اپنا وطن ہے، پی ٹی آئی کے بعض لوگ ریاست، ریاستی اداروں کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں، مجھ سمیت ہر پاکستانی اس کی مذمت کرتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی پروپیگنڈا کرتی ہے کہ لوگوں کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا جاتا، پی ٹی آئی کے اپنے اندورنی اختلافات ہیں ایک گروہ دوسرے کا راستہ روکتا ہے۔
طارق فضل نے یہ بھی کہا کہ ہر ملک کے اپنے اندرونی معاملات ہوتے ہیں، کوئی دوسرا ملک کسی ملک پر دباؤ ڈالتا ہے نہ ڈال سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ پی ٹی آئی
پڑھیں:
میچ ریفری تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی،محسن نقوی
کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، چیئرمین پی سی بی
مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے ،گفتگو
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔چیٔرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔