یوسف رضا گیلانی کا سماجی انصاف کیلئے عالمی پارلیمانی اتحاد کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
تاشقند میں 150ویں آئی پی یو اسمبلی میں اپنے خطاب میں چیئرمین سینیٹ نے پسماندہ طبقات کی بہبود، صحت و تعلیم تک رسائی، اور مزدور حقوق کے لیے قانونی اصلاحات پر زور دیا، انہوں نے اس موقع پر خواتین، نوجوان اور معذور افراد کے حقوق کے لیے قانونی تبدیلیوں کی اہمیت اجاگر کی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے آئی پی یو اسمبلی میں سماجی انصاف کے لیے عالمی پارلیمانی اتحاد کا مطالبہ کردیا۔ 150ویں آئی پی یو اسمبلی میں اپنے خطاب میں یوسف رضا گیلانی نے پسماندہ طبقات کی بہبود، صحت و تعلیم تک رسائی، اور مزدور حقوق کے لیے قانونی اصلاحات پر زور دیا، انہوں نے اس موقع پر خواتین، نوجوان اور معذور افراد کے حقوق کے لیے قانونی تبدیلیوں کی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے ویژن کے مطابق انسانی بہبود کو مارکیٹ پر ترجیح دینے کی اپیل کرتے ہوئے فلسطین و کشمیر کے مسئلہ پر بین الاقوامی خاموشی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مظالم کی سخت مذمت کی۔
چئیرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ترقی کو ہر فرد تک پہنچانے کے لیے پارلیمانوں کے باہمی تعاون پر زور منصفانہ معاشرہ الفاظ نہیں اقدامات سے بنتا ہے، اس سال ہونے والی عالمی سماجی ترقی کانفرنس سے قبل فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت ہے۔ آخر میں یوسف رضا گیلانی نے پارلیمانی سفارت کاری اور عالمی انصاف کو فروغ دینے والے پلیٹ فارم کو بھی سراہا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حقوق کے لیے قانونی یوسف رضا گیلانی
پڑھیں:
خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
لاہور: مسلم لیگ( ن ) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافہ ناقابل فہم اقدام ہے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کو ناقابل فہم قرار دیا اور کہا کہ اس سے قبل اراکین اسمبلی کی تنخواہیں بھی یکدم کئی گنا بڑھائی گئیں جو غیر مناسب ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے زور دیا کہ تنخواہوں میں اضافے کے لیے ایک شفاف طریقہ کار ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے پاس اپنی یا کسی مخصوص طبقے کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ تنخواہوں میں اضافہ ہر طبقے کے لیے برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے اور اسے سالانہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے منسلک کیا جانا چاہیے۔
Post Views: 1