سندھ بلڈنگ ، نمائشی انہدامی کارروائیوں کی آڑمیں ناجائز تعمیرات کی بھرمار
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسحاق کھوڑو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام اور افسران کو پٹہ ڈالنے میں ناکام
بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب کی سرپرستی جاری، اعلیٰ عدلیہ کے احکامات سے نظرانداز
ناظم آباد نمبر 2پلاٹ B18 کی مخدوش عمارت پر ناجائز چھٹی منزل کی تعمیر جاری
ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو ناجائز تعمیرات کی روک تھام اور افسران کو پٹہ ڈالنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ بدعنوان بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب کی غیر قانونی امور کی سرپرستی سے متعلق عوامی و سماجی شخصیات کی شکایات اور صحافیوں کی نشاندہی کو بھی مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام اور بلڈنگ بائی لاز پر عملدرآمد یقینی بناکر صوبے کا تعمیراتی بنیادی ڈھانچہ تباہی سے بچانے کیلئے قائم کیے گئے ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا وجود مشکوک دکھائی دیتا ہے۔ احتساب کے خوف سے لاپروا ہوکر تعمیراتی کاموں کے دوران بدعنوان افسران کی ملی بھگت سے بلڈنگ قوانین اور اعلیٰ عدلیہ کے احکامات ہوا میں اڑانے کا سلسلہ بلا خوف وخطر جاری ہے ۔دوسری جانب بلڈنگ بائی لاز کے خلاف قرار دیکر نمائشی طور پر منہدم کی جانے والی عمارتوں کی ازسرنو تعمیرات کی روایت بھی برقرار ہے۔ علاقے میں پانی بجلی گیس سیوریج اور پارکنگ کے بنیادی مسائل میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اس وقت بھی ناظم آباد نمبر 2بلاک B کے پلاٹ نمبر 18کی مخدوش عمارت پر چھٹی منزل تعمیر کی جا رہی ہے جو انسانی جانوں کیلئے انتہائی تشویشناک ہے ۔جاری تعمیرات پر ناظم آباد کے عوام کا وزیر بلدیات سے مطالبہ ہے کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران و نام نہاد بیٹروں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ اوراینٹی کرپشن اور دیگر اداروں سے تحقیقات کروائی جائیں اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی میں لا کر ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
سٹی42: غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والوں کے خلاف ٹریفک حکام کی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق سال 2025 میں تیز رفتاری، لاپرواہی اور غفلت برتنے پر 4 لاکھ 67 ہزار سے زائد ڈرائیوروں کو چالان کیے گئے، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد تھی۔ اس طرح گزشتہ سال کے مقابلے میں کارروائیوں میں 102 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب محمد وقاص نذیر کے مطابق تیز رفتاری اور لاپرواہی کے باعث حادثات رونما ہوتے ہیں، جن سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مؤثر لاء انفورسمنٹ اور بھرپور کارروائیوں کی بدولت گزشتہ دو ماہ میں ٹریفک حادثات کی شرح میں 20 فیصد کمی آئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور حادثات کی روک تھام کے لیے سخت کارروائیوں کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں