ذرائع کے مطابق آغا سید عبدالباقی رضوی ایک بلند پایہ مذہبی شخصیت تھے۔انہیں اپنی مذہبی اور سماجی خدمات کی وجہ سے احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ممتاز عالم دین اور آستانہ حاجی سید حسن، نبدی پورہ سرینگر کے متولی آغا سید عبدالباقی رضوی آج صبح انتقال کر گئے۔ ذرائع کے مطابق آغا سید عبدالباقی رضوی ایک بلند پایہ مذہبی شخصیت تھے۔انہیں اپنی مذہبی اور سماجی خدمات کی وجہ سے احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔ انہوں نے خاص طور پر مشکلات اوقات میں کمیونٹی کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی عمر 90سال تھی۔ ان کے پسماندگان میں چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے اور وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما مولانا مسرور عباس انصاری کے سسر تھے۔ انہیں ان کے آبائی قبرستان بابا مزار جڈی بل میں بعد نماز عصر سپرد خاک کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آغا سید عبدالباقی

پڑھیں:

ایران کا ساتھ نہ دینا منافقت اور جرم ہے، فلسینی عالم دین

ورچوئل اجلاس سے خطاب میں فلسطینی عالم دین نے کہا کہ ایران نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے زمانے سے فلسطین کی مدد اور حمایت کی ہے اور آج بھی غزہ میں جاری قیام اور استقامت اسلامی جمہوریہ ایران کے مرہون منت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی علماء کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ محمد قدورہ نے امت واحدہ عزت اسلامی محاذ کے دوسرے ورچوئل اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ان دنوں جب شیطان بزرگ امریکہ اور نسل پرست صیہونی حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران پر وحشیانہ حملہ کیا ہے لیکن کچھ لوگ ہیں جو ان حالات میں غیرجانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور کچھ تو ایسے ہیں جو خفیہ طور پر صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ سب سے پہلے ملت اسلامیہ ایک امت واحدہ ہے اور ہمارے اتحاد میں اللہ تعالیٰ نے قیامت تک خیر و برکت رکھی ہے۔

شیخ محمد قدورہ نے کہا ہے کہ ان مشکل حالات میں تمام علما اور دانشوروں کو اسلامی جمہوریہ کا ساتھ دینا چاہیے، ہر طرح کا تعاون کرنا چاہیے، کیونکہ ہمارا دشمن یعنی صیہونی حکومت کی مثال ایک خطرناک کینسر جیسی ہے جو نہ صرف ایران کے وسائل کو تباہ کرنا چاہتے ہیں بلکہ دین اسلام کا خاتمہ اور تباہی کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو کوئی بھی اسلامی جمہوریہ ایران کا ساتھ نہیں دے رہا وہ نہ صرف منافق ہے بلکہ دشمن کیساتھ اس جرم میں برابر کا شریک ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ ایک واجب ہے کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت اور دفاع کریں، یہ روز روشن کی طرح واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مفاد کو مدنظر رکھا ہے، انقلاب اسلامی کی کامیابی کے زمانے سے فلسطین کی مدد اور حمایت کی ہے، فلسطین کے مظلوم کا مددگار رہا ہے اور آج بھی غزہ میں جاری قیام اور استقامت اسلامی جمہوریہ ایران کے مرہون منت ہے۔

     

متعلقہ مضامین

  • امرناتھ یاترا مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ، ماحولیاتی تباہی یا کشمیریوں کے لیے کڑی آزمائش
  • سردار عتیق احمد کا مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال پر اظہار تشویش
  • غریب عوام ایک وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں، علامہ احمد اقبال رضوی
  • ایران کا ساتھ نہ دینا منافقت اور جرم ہے، فلسینی عالم دین
  • مقبوضہ کشمیر،70 سالہ بزرگ سیاح خاتون کےساتھ زیادتی
  • مقبوضہ وادی میں مسلم تشخص خطرے میں
  • حکومت دستکاری مصنوعات کو عالمی منڈی تک پہنچانے کیلئے پُرعزم ہے، عمر عبداللہ
  • مودی سرکار کے زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں خواتین مسلسل عدم تحفظ کا شکار
  • انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نے مقبوضہ کشمیر کو ایک پرتشدد تنازعہ میں تبدیل کر دیا ہے، مقررین
  • مقبوضہ کشمیر کے سرینگر میں سالانہ "کربلا کانفرنس" کا اہتمام