ویٹیکن سٹی: پوپ فرانسس نے اتوار کے روز سب کو حیران کرتے ہوئے عوامی مقام پر اچانک شرکت کی، حالانکہ وہ محض دو ہفتے قبل شدید نمونیہ کے باعث اسپتال سے ڈسچارج ہوئے تھے۔

88 سالہ پوپ فرانسس کو اسپتال سے واپسی کے بعد آرام کا مشورہ دیا گیا تھا، لیکن وہ ویل چیئر پر سینٹ پیٹرز اسکوائر میں عوام کے درمیان پہنچے اور ایک خصوصی مسیحی عبادت (ماس) کے بعد موجود لوگوں کو دعائیں دیں۔

پوپ کی سانس لینے میں مدد کے لیے ناک میں آکسیجن ٹیوبز لگی ہوئی تھیں، اور ان کی آواز کمزور ہونے کے باوجود قدرے واضح تھی۔ ان کا آخری عوامی رابطہ  14 فروری کو ہوا تھا، جبکہ وہ 23 مارچ کو جمیلی اسپتال سے فارغ ہوئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق، پوپ کو اگلے دو ماہ مکمل آرام اور عوام سے دوری کا مشورہ دیا گیا ہے، لیکن وہ اتوار کی صبح سورج کی روشنی میں جمع ہونے والے لوگوں کے درمیان گھل مل گئے اور ان کو دعائیں دیں۔

یہ منظر نہ صرف حوصلہ افزا تھا بلکہ ایسٹر سے دو ہفتے قبل مسیحیوں کے لیے خوشی کی خبر بھی لایا۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے  واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔

سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر انتقال کر گئے 

دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔

نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔

فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔

پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم

اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پریشان کن خبر ،ٹائیفائیڈ بخار میں مہلک تبدیلی، علاج کا آخری حل بھی ناکام
  • کین ولیمسن پاکستان سپر لیگ 10 میں شرکت کے لیے لاہور پہنچ گئے۔
  • واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے
  • اسلام آباد، شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
  • اسلام آباد: شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
  • ایک ہی بچہ 2 مرتبہ پیدا ہوگیا، آخر ماجرا کیا ہے؟
  • ڈمپر ڈرائیوز کی سنگدلی، ریس لگاتے ہوئے ایک کار کو کچل دیا، کار سوار خاندان شدید زخمی
  • ویٹیکن نے تابوت میں موجود پوپ فرانسس کی تصاویر جاری کردیں
  • پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سامنے آگئی
  • پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی منصوبہ بندی، دنیا بھر کے کارڈینلز ویٹیکن میں اکٹھا