امریکا کے نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف “کو یقیناً عالمی برادری کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
امریکا کے نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف “کو یقیناً عالمی برادری کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے تمام تجارتی شراکت داروں پر اضافی محصولات عائد کرنے کے حالیہ اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ “برابری” کے نام پر بالادستی پر عمل پیرا ہے اور “امریکا فرسٹ” کو بین الاقوامی قوانین سے بالاتر کر رہا ہے، جوسراسر یکطرفہ، تحفظ پسندی اور معاشی غنڈہ گردی ہے۔
امریکہ کی جانب سے محصولات کا بےجا استعمال تمام ممالک بالخصوص گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو ترقی کے حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ پیر کے روز ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے محصولات کی مختلف شرح کا نفاذ، ڈبلیو ٹی او کے عدم امتیاز کے اصول کی خلاف ورزی ہے، معمول کے بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق، عالمی پیداوار اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور عالمی معاشی بحالی کے عمل کو شدید متاثر کرتا ہے۔
عالمی برادری یقیناً اس پالیسی کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ترقی دنیا کے تمام ممالک کا حق ہے نہ کہ چند ممالک کا۔ تمام ممالک کو مشترکہ طور پر ہر قسم کی یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنی چاہیے او ر اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام اور عالمی تجارتی تنظیم کی مرکزیت پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حفاظت کرنی چاہیئے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی وزارت خارجہ
پڑھیں:
کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ
کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ ()
شنگریلا ڈائیلاگ 2025 حال ہی میں ختم ہوئے ۔ مذاکرات کے دوران فلپائن کے وزیر دفاع ٹیوڈورو نے “بحر ہند اور بحرالکاہل” کے عدم استحکام کی وجہ چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کو ٹھہرایا اور قوانین اور ضوابط کے مطابق علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کے چین کے دفاع کو “غنڈہ گردی” قرار دیا۔
فلپائن خود کو ایک “چھوٹے اور کمزور ملک کے طور پر پیش کرتا ہے جو چین کو اخلاقی طور پر بلیک میلنگ کی کوشش ہے تاکہ چین کو جزیر ہ ہوانگ یئن ، رن آئی ریف، ٹائیکسیان ریف اور بحیرہ جنوبی چین میں دیگر جزیروں اور چٹانوں کے معاملے پر رعایتیں دینے پر مجبور کیا جائے ۔
فلپائن کی “بلیک میلنگ” کی یہ حکمت عملی گمراہ کن اور جھوٹی ہے جس کا مقصد بین الاقوامی برادری سے ہمدردی حاصل کرنا ہے، تاکہ بحیرہ جنوبی چین میں چین کے جائز حقوق کے تحفظ کو روکا جا سکے۔ چین اور فلپائن کے درمیان سمندری تنازع میں سوال یہ نہیں ہے کہ کون بڑا ہے یا چھوٹا، بلکہ سوال یہ ہے کہ کون درست ہے اور کون غلط۔
فلپائن کی “بلیک میلنگ” کی حکمت عملی کے پس پردہ مقاصد میں امریکہ اور مغرب کا فلپائن کو چین پر قابو پانے کے لئے ایک مہرہ سمجھنا ہے جس میں وہ فلپائن کو سفارتی، قانونی، فوجی اور رائے عامہ کی حمایت فراہم کرتے ہیں. درحقیقت امریکہ، جاپان، آسٹریلیا اور فلپائن کے وزرائے دفاع کے اجلاس کا مشترکہ بیان خود وضاحت کرتا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر فلپائن کی حکومت کی “بلیک میلنگ” کی حکمت عملی کو امریکہ اور مغرب کی خاموش منظوری اور حمایت حاصل ہے اور یہ امریکہ کی نام نہاد “انڈو پیسیفک حکمت عملی” کے مطابق ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ نامناسب فوائد حاصل کرنے کے لئے غیر ملکی طاقتوں پر انحصار کے ساتھ ، فلپائن کی نام نہاد “بلیک میلنگ” کی حکمت عملی یقیناً ناکام ہوگی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا... شو چھی لیانگ کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں چین کے نائب وزیر اعظم برطانیہ کا دورہ اور چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کے پہلے اجلاس کا انعقاد کریں گے چین نے ریئر ارتھ میٹلز کی اہل درخواستوں کی ایک مخصوص تعداد کی منظوری دی ہے ، چینی وزارت تجارت وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا پاورڈویژن نے بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیں