اسلام آباد:  وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ محسن نقوی کے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑنے سے متعلق کوئی اطلاعات نہیں ہیں جب کہ سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا چاہیے۔
کھیلوں سے متعلق ایک تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد خوش آئند ہے، صحت مند سرگرمیوں کا مزید انعقاد ہونا چاہیے، کھیلوں کے فروغ کیلئے سبب کو کردار ادا کرنا ہوگا جب کہ اسلام آباد میں بھی عالمی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم ہونا چاہیے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ قومی ٹیم میں بہت ٹیلنٹ ہے،ہار اور جیت کھیل کا حصہ ہے، سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا چاہیے جب کہ کھلاڑیوں کو آگے لانے کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

چیئرمین پی سی بی کی ریٹائرمنٹ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا  کہ محسن نقوی کے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑنے سے متعلق کوئی اطلاعات نہیں، وہ ابھی ایشین کرکٹ کونسل کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔
پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن سے متعلق وزیراطلاعات نے کہا کہ پی ایس ایل کے تمام فرنچائز کے لیے نیک خواہشات ہیں، یہ ایک ایسا ایونٹ ہے جہاں اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملتی ہے اور اس میں پاکستان اور کرکٹ کی جیت ہوتی ہے، شائقین کرکٹ اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ امریکا سے آئے ہوئے وفد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی خبریں گردش کررہی ہیں، اس میں کتنی صداقت ہے اور یہ ملاقات امریکا کے پریشر پر ہوئی ؟  جس پر عطاء اللہ تارڑ نے واضح جواب دینے کے بجائے کہا کہ دیکھیں میں نے سمجھتا ایسی کوئی بات ہے، یہ اسپورٹس کا موقع ہے، ہم اس میچ کو انجوائے کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں جب کہ سیاست کو کرکٹ سے باہر رکھنا چاہیے اور کرکٹ کو سیاست سے باہر رکھنا چاہیے۔
عطا ء اللہ تارڑ نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں پرائم منسٹر یوتھ پروگرام شروع کیا گیا تھا اور اس کو شہباز شریف نے آگے بڑھایا، پورے پاکستان میں ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے ذریعے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے بہت فعال کردار ادا ہوا ہے۔
ان کاکہناتھا کہ سیاسی جماعتیں، پرائیوٹ اور پبلک سیکٹر ملکر مزید ٹینلٹ ہنٹ پروگرامز کرے گا تو مزید لوگ سامنے آئیں گے اور دنیا میں نام بنائیں گے جیسے ارشد ندیم کی مثال لے لیں، میاں چنوں کے علاقے سے آنے والے اس نوجوان نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام بنایا اور ملک کے لیے گولڈ میڈل لایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب کیسے ہوا، یہ ٹینلٹ کہاں سے آیا، ایک یوتھ فیسٹول کروایا گیا اور لوگوں کو ٹینلٹ دکھانے کا موقع دیا گیا اور ان کی ٹینلٹ کو سامنے لایا گیا، ہم ایسے یوتھ فیسٹول اور ٹینلٹ ہنٹ پروگرام مزید بڑھائیں گے تاکہ بہت سے ارشد ندیم اس ملک میں پیدا ہوسکیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ماضی میں ڈیپارٹمنٹ کرکٹ ختم ہوئی جس سے نقصان یہ ہوا کہ جو کھلاڑی دیپارٹمنٹ سے روزگار کمارہے تھے ان کی نوکریاں محفوظ تھی اور وہ کرکٹ پر توجہ دے رہے تھے لیکن وہ سلسلہ رک گیا، کرکٹ کے ساتھ ساتھ ہاکی کا کھویا ہوا مقام بھی واپس دلوانا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیئرمین پی سی بی اللہ تارڑ نے ہنٹ پروگرام رکھنا چاہیے نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم

اسلام آباد:

پولش خاتون کی بچی حوالگی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے ویڈیو لنک پر بات کرانے کا حکم دے دیا۔

پُولش خاتون کی اپنی بیٹی کی پاکستانی والد سے حوالگی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر والد عدیل خان نے بچی کو عدالت میں پیش کیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی کی ہدایت پر بیٹی کی ویڈیو لنک پر والدہ سے الگ کمرے میں بات کروائی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد عدیل خان کو ہر ہفتے بچی کی والدہ سے بات کروا کر آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے بچی کی والدہ کو پولینڈ کی عدالت میں 16 جون کو ہونے والی سماعت کی پیشرفت رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

بچی انیتا مریم خان کی والدہ اننا مونیکا ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ بچی کی اپنی والدہ سے بات ہوگئی، کیا وہ ماں کو پہچانتی ہے؟

وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بچی کی عمر ساڑھے چار سال ہے اور جب پاکستان لایا گیا تو ڈیڑھ سال کی تھی، بچی کی تین سال بعد اُسکی والدہ سے پہلی بار بات ہوئی ہے، بچی کو بتایا تو اس نے ماں کو پہچان لیا لیکن زیادہ بات نہیں کی۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ اِس وقت تو عدالت آپ کا بیٹی کے ساتھ ویڈیو لنک پر رابطہ بحال کر سکتی ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولینڈ کی عدالت میں جون میں سماعت ہے، عدالت نے بچی کو پیش کرنے کا کہا ہوا ہے۔ بچی کا والد دو سال سے اُس آرڈر پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے بچی کے والد عدیل خان کو روسٹرم پر طلب کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پولینڈ کی عدالت کی کارروائی میں شریک ہو رہے ہیں؟

والد عدیل خان نے بتایا کہ میں بچی کو لے جانا چاہتا تھا لیکن اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی، میں پولینڈ چھوڑ کر پاکستان آ چکا ہوں اور شہریت بھی نہیں ہے، دو سال پہلے بچی کی والدہ سے بات بھی کرائی لیکن اس نے مجھے دھمکیاں دیں۔

عدیل خان نے بتایا کہ والدہ نے بچی کو بھی مارنے کی کوشش کی، پولینڈ کی عدالت میں کیس میں لے کر گیا تھا، میرا جون میں پولینڈ جانے کا پروگرام ہے لیکن اگر نہیں جاتا تو میرا وکیل پیش ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ بچی کی ہفتہ وار ویڈیو لنک پر والدہ سے بات کرنے کا آرڈر کر رہا ہوں۔

عدالت نے کیس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں پھر تبدیلی کا فیصلہ
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • ہمیں تیار رہنا چاہیے بھارت کوئی بھی حرکت کرسکتا ہے،سابق سفیر عبدالباسط
  • سندھ میں کسانوں کا کوئی پُرسان حال نہیں: عظمیٰ بخاری
  • مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے: عظمیٰ بخاری
  • مظلوم مسلمانوں کے دفاع کی اجتماعی ذمہ داری
  • پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم
  • طعنہ دینے والے ہمارے ووٹوں سے ہی صدر بنے ،بلاول کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا کا ردعمل
  • اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی کا مری روڈ انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ
  • ’طعنہ دینے ہمارے ووٹوں سے ہی صد بنے‘بلاول بھٹو کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا اللہ کا ردعمل