صوابی میں افسوسناک حادثہ: گوہاٹی نہر میں رکشہ گرنے سے 3 افراد جاں بحق، 2 کی تلاش جاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
SWABI:
ریسکیو 1122 صوابی کی ٹیم نے باکر کے مقام پر گوہاٹی نہر میں پیش آنے والے افسوسناک حادثے میں بروقت کارروائی کرتے ہوئے 14 افراد پر مشتمل ایک ہی خاندان کو ریسکیو کرنے کی کوشش کی۔ اطلاعات کے مطابق یہ افراد ایک رکشے میں سوار تھے جو نہر میں گر گیا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق حادثے کی اطلاع ملتے ہی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور فوری کارروائی کرتے ہوئے 8 افراد کو زندہ نکال لیا۔ دیگر 4 زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسپتال انتظامیہ نے 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی جبکہ ایک شخص کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر اویس بابر کی نگرانی میں غوطہ خور ٹیموں کی جانب سے نہر میں دو گمشدہ افراد کی تلاش کا آپریشن جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق گمشدہ افراد ماں اور بیٹا ہیں جن کی تلاش کے لیے امدادی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
ڈی سی شیرانی کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بھاری اسلحہ راکٹ لانچر، سنائپر اور بارودی مواد سے لیویز لائن اور ہولیس تھانے پر حملہ کیا۔ جس پر لیویز اور پولیس اہلکاروں نے بہادری سے جوابی کارروائی کی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس تھانے اور لیویز لائن پر حملے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بھاری اسلحہ راکٹ لانچر، سنائپر اور بارودی مواد سے حملہ کیا۔ جس پر لیویز اور پولیس اہلکاروں نے بہادری سے جوابی کارروائی کی۔ حملہ آوروں اور اہلکاروں کے درمیان 3 گھنٹے سے زائد تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ جوابی کاروائی نے علاقے کو بڑے نقصان سے بچایا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حملے میں ایک پولیس اہلکار آفتاب الرحمان شہید ہوئے ہیں، جبکہ لیویز کے دو اہلکار کالو خان اور عبدالواحد زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ لیویز اہلکار اعظم لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ ڈی سی شیرانی نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے لیویز کی ایک گاڑی اور پی ڈی ایم اے کی امدادی سامان کو آگ لگائی۔ پولیس اور لیویز کی سرچ آپریشن جاری ہے۔