جامعہ این ای ڈی کے زیراہتمام فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پرامن احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
جامعہ این ای ڈی کے تحت اسٹینڈ ود فلسطین کے عنوان سے پُرامن احتجاج ریکارڈ کروایا گیا، جس میں اسرائیلی بربریت کے خلاف دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوۓ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر نعمان احمد کا کہنا تھاکہ انسانیت سوز مظالم کے خلاف اکیڈمیا میں احتجاج ہونا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کےلیے جو ہو سکا وہ کریں گے، فلسطینی بچوں، بوڑھوں، عورتوں اور نہتے مسلمانوں پر ظلم افسوسناک ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر شہنیلہ زرداری کا کہنا تھا کہ اسرائیل ظلم کر رہا ہے اور اس پر دنیا بھر کی خاموشی، مجرمانہ ہے۔
انہوں نے پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین کاز کو سپورٹ کیا ہے۔
ڈاکٹر حرا لودھی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہم ایک امّت ہیں اور ہمیں امّت کی طرح ہی فلسطین کے حق میں بولنا اور کھڑا ہونا چاہیے۔
جامعہ کی ترجمان کے مطابق فلسطینیوں کے حق کے لیے این ای ڈی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے جس میں طالب علموں، اسٹاف اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ
جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بیروٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔ ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ فرانسیسی وزیر نے مزید کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا محض ایک علامتی اقدام نہیں ہوگا، بلکہ اس میں عملی اور سیاسی وزن شامل ہو گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بطور مستقل رکن اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل، فرانس پر اس سلسلے میں ایک "خصوصی ذمہ داری" عائد ہوتی ہے۔ وزیر خارجہ بیروٹ نے مزید کہا: "اگر ہم ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں، تو یہ کچھ معاملات کو تبدیل کرنے اور فلسطینی ریاست کے وجود کو زیادہ قابلِ اعتبار بنانے کے لیے ہوگا۔" اسی حوالے سے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی گزشتہ روز اپنے برازیلی ہم منصب لوئس ایناسیو لولا دا سلوا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عندیہ دیا تھا کہ فرانس ممکنہ طور پر اس مہینے کے آخر میں سعودی عرب کے تعاون سے پیرس میں فلسطین کے حوالے سے ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کر سکتا ہے۔ مزید برآں، میکرون نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے پیشِ نظر اسرائیل کے خلاف مزید سخت اقدامات پر غور کر رہا ہے۔