بنگلہ دیش کے مشیر برائے امورِ خارجہ محمد توحید حسین نے دوحہ میں منعقدہ عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی

محمد توحید حسین نے کہا کہ قطر کی خودمختار سرزمین پر اسرائیل کا بلاجواز اور غیر اعلانیہ حملہ صرف قطر پر نہیں بلکہ پوری مسلم امہ کی عزت و وقار پر حملہ ہے۔

مشیر خارجہ نے اس اقدام کو اسرائیل کی ایک اور غیرذمہ دارانہ مہم جوئی قرار دیا جو اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی انسانی قوانین اور بار بار کی گئی اقوام متحدہ کی قراردادوں کو مسلسل نظرانداز کر رہا ہے۔

اجلاس میں بنگلہ دیش نے تمام او آئی سی رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی اشتعال انگیزی اور جارحیت کو روکنے کے لیے مشترکہ سفارتی، سیاسی اور اقتصادی اقدامات کریں۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر اسرائیل کو اس کھلی جارحیت کے لیے جوابدہ ٹھہرانا ہوگا اور اس کی غیرقانونی کارروائیوں کا فوری خاتمہ یقینی بنانا ہوگا۔

پیر کو منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس کی صدارت قطر کے امیر، شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کی۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل، حسین ابراہیم طحہ اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل، احمد ابو الغیط نے استقبالی کلمات میں تنظیموں کے منشور کی بنیاد پر مسلم امہ کے اجتماعی امن و سلامتی کے تحفظ پر زور دیا۔

مزید پڑھیے: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر

اجلاس میں 24 ممالک کے سربراہانِ مملکت و حکومت نے شرکت کی جب کہ دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ یا اعلیٰ حکام نے اپنے وفود کی قیادت کی۔

تمام رہنماؤں نے 9 ستمبر 2025 کو قطر پر اسرائیلی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور مسلم ممالک کی سلامتی، خودمختاری اور وقار کے تحفظ کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

شرکا نے اسرائیل سے غزہ پر قبضے کے خاتمے اور مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر دو ریاستی حل کے تحت آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا۔

اجلاس میں غزہ کے عوام کے لیے بلا رکاوٹ انسانی امداد اور خوراک کی فراہمی پر بھی زور دیا گیا کیونکہ فلسطینی مرد و خواتین بھوک سے مر رہے ہیں۔

رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی قیادت کو مسلم ممالک کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی اور فلسطین میں نسل کشی کے جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

مزید پڑھیں: موساد قطر میں اسرائیلی حملے کی مخالف اور فیصلے سے ناراض تھی، رپورٹ میں انکشاف

مشیر خارجہ کے ہمراہ اجلاس میں بنگلہ دیش کے ایڈیشنل فارن سیکریٹری ایم فرہادالاسلام، او آئی سی میں بنگلہ دیش کے مستقل نمائندے ایم جے ایچ جابد، اور قطر میں بنگلہ دیش کے سفیر محمد حضرت علی خان نے بھی شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی سربراہی اجلاس او آئی سی بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی اسرائیل کی مذمت بنگلہ دیش کے مشیر برائے امورِ خارجہ محمد توحید حسین قطر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلامی سربراہی اجلاس او ا ئی سی بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی اسرائیل کی مذمت بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ محمد توحید حسین میں بنگلہ دیش بنگلہ دیش کے پر اسرائیل اجلاس میں کے لیے

پڑھیں:

گلگت، انجمن امامیہ کا اجلاس، ریاست کی متعصبانہ پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار

شرکائے اجلاس نے اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ گزشتہ ہفتوں میں مرکزی انجمن امامیہ اور ذیلی انجمنوں کی جانب سوشل میڈیا پرتوہین مذہب کے ارتکاب میں تقریباً پچیس (25) کے قریب افراد کے خلاف مختلف تھانوں میں درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں، مگر اس کے باوجود متعلقہ افراد کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان کی مجلسِ عاملہ کا ایک اہم اجلاس زیرِ صدارت قائد ملتِ جعفریہ گلگت بلتستا آغا سید راحت حسین الحسینی جامع امامیہ مسجد کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ذیلی انجمنوں کے صدور، مشاورتی کونسل کے اراکین، ہئیت آئمہ جماعت کے نمائندگان اور ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس کے دوران موجودہ حالاتِ امن و امان، ملتِ جعفریہ کے نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریوں، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دوہری پالیسیوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ شرکائے اجلاس نے اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ گزشتہ ہفتوں میں مرکزی انجمن امامیہ اور ذیلی انجمنوں کی جانب سوشل میڈیا پرتوہین مذہب کے ارتکاب میں تقریباً پچیس (25) کے قریب افراد کے خلاف مختلف تھانوں میں درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں، مگر اس کے باوجود متعلقہ افراد کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی، جبکہ دوسری جانب ملت تشیع کے پرامن نوجوانوں کو بلا جواز گرفتار کیا جا رہا ہے۔ یہ طرزِ عمل ریاستی انصاف، عدل اور مساوات کے اصولوں کے سراسر منافی ہے۔ اجلاس میں واضح طور پر کہا گیا کہ دو طرفہ اور متعصبانہ پالیسی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

مزید برآں، اجلاس میں سال 2022ء میں قائد ملتِ جعفریہ آغا سید راحت حسین الحسینی کے قافلے پر ہونے والی فائرنگ کے واقعے کو بھی شدت سے اُجاگر کیا گیا۔ اس افسوسناک واقعے میں ملت کے دو بے گناہ نوجوان شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ اجلاس میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ اتنے عرصے گزر جانے کے باوجود ان شہداء کے قاتلوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ اجلاس نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی ازسرِنو تحقیقات کی جائیں اور اصل محرکات و ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اجلاس کے اختتام پر تمام ذیلی انجمنوں، ہیئت آئمہ جماعت، مشاورتی کونسل اور ملی تنظیموں کے نمائندگان نے مرکزی انجمن امامیہ اور قائد ملتِ جعفریہ آغا سید راحت حسین الحسینی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ہر سطح پر ان کے فیصلوں پر لبیک کہنے اور آئندہ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کے عزمِ مصمم کا اظہار کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ملت کے حقوق کے تحفظ، انصاف کی فراہمی، اور گلگت بلتستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے متحدہ جدوجہد کو مزید منظم اور مؤثر انداز میں جاری رکھا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
  • ایک ظالم اور غاصب قوم کی خوش فہمی
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • غیر ملکی طیاروں نے سوڈان میں اعصابی گیس بموں سے بمباری کی ہے، یو این میں نمائندے کا بیان
  • اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان
  • اُف نہ کہنا، غُصّے کا اظہار نہ کرنا
  • گلگت، انجمن امامیہ کا اجلاس، ریاست کی متعصبانہ پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار