جماعت اسلامی کے نائب امیر کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور گریٹر اسرائیل کے مذموم شیطانی منصوبے کے آگے بند باندھنے کے لیے عالمِ اسلام کی قیادت سہارے اور فرار کے راستے تلاش نہ کرے بلکہ بروقت اور موثر اقدامات کرے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں خصوصی مشاورتی نشست سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینی عوام مسلسل اسرائیلی صیہونی وحشت اور درندگی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔ عالمِ اسلام کی بزدلانہ بے حسی اور عالمی اداروں کی بے بسی، جانبداری فلسطینیوں کو ایک ایک کرکے صفحہ ہستی سے مٹارہی ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی اور گریٹر اسرائیل کے مذموم شیطانی منصوبے کے آگے بند باندھنے کے لیے عالمِ اسلام کی قیادت سہارے اور فرار کے راستے تلاش نہ کرے بلکہ بروقت اور موثر اقدامات کرے، دو ریاستی حل یا غزہ کو نیست و نابود کرنا، ظالم اور ناجائز اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنا عالمِ اسلام کے لیے مستقل تباہی اور عالمی امن کے لیے مستقل خطرات کا باعث بنے گا، فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور قبلہ اول بیت المقدس پر صرف اور صرف عالمِ اسلام کا ہی حق ہے، جماعتِ اسلامی عالمی بیداری کے لیے پاکستان کے عوام کے فلسطینیوں کے ساتھ ایمان پرور غیرمتزلزل جذبوں کو متحرک اور منظم کرے گی۔

لیاقت بلوچ نے وفاقی، صوبائی حکومتوں اور سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ سردار اختر مینگل کا دھرنا ایک سیاسی، جمہوری، آئینی اور پرامن مزاحمت ہے۔ ان کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں، پرامن سیاسی، جمہوری، مزاحمتی احتجاج کو ریاست کی اندھی طاقت سے کچلنا بہت مہنگا اقدام ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکہ جنگوں میں ذلت آمیز شکستوں کے بعد اب چین سے اقتصادی جنگ بھی ہار گیا ہے اور اب تجارتی محاذ پر ٹیرف میں اضافوں کا فال پلے کررہا ہے، ٹرمپ اس محاذ پر بھی ناکام ہونگے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ کے لیے

پڑھیں:

اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔

درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔

گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔

بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔
مزیدپڑھیں:سونا فی تولہ11 ہزار 7 سو روپے سستا ۔۔۔قیمت کہاں تک جاپہنچی،کنواروں کے لیے خوشی کی خبرآگئی

متعلقہ مضامین

  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
  •  فلسطین سے ملحقہ 23 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو سانپ سونگھ گیا ہے، خواجہ سلیمان صدیقی 
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • جولانی حکومت نے فلسطین اسلامی جہاد کے دو سینیئر اہلکاروں کو گرفتار کر لیا
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • حافظ نعیم الرحمٰن سے جے یو آئی س کے وفد کی ملاقات