WE News:
2025-11-05@01:13:30 GMT

مرغی کے گوشت کی قیمت میں اچانک بڑے اضافے کی وجہ کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

مرغی کے گوشت کی قیمت میں اچانک بڑے اضافے کی وجہ کیا ہے؟

مرغی کے گوشت کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے، اس وقت ملک کے مختلف شہروں میں فی کلو مرغی کا گوشت 750 روپے سے تقریباً 900 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔

ماہ فروری میں مرغی کے فی کلو گوشت کی قیمت 600 سے 650 روپے تک تھی، جو رمضان کے موقع پر بڑھ کر 700 روپے اور کئی شہروں میں تقریباً 745 روپے تک بھی فروخت ہوتا رہا۔

عید کے موقع یعنی اپریل کے آغاز پر ایک بار پھر مرغی کے گوشت کی قیمت میں تقریباً ڈیڑھ سو روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔

مرغی کے گوشت کی قیمت میں اچانک اضافہ کیوں؟

مرغی کے گوشت کی قیمت میں اس حالیہ اچانک اضافے کی وجہ سابق پنجاب پولٹری ایسوسی ایشن سیکریٹری میجر ریٹائرڈ جاوید حسین بخاری کے نزدیک پولٹری فیڈ کا مہنگا ہونا ہے۔

’دوسرا چوزہ پولٹری انڈسٹری کی بنیادی اکائی ہے جس کی قلت پیدا ہوگئی ہے، پہلے چوزے کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوا لیکن اب مارکیٹ میں مہنگا چوزہ بھی بمشکل دستیاب ہے اور اسی وجہ سے مرغی کی نئی کھیپ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔‘

جاوید حسین بخاری کا مطالبہ ہے کہ سویابین کی قیمت میں کمی کی وجہ سے مرغی کی فیڈ کی قیمت میں کمی کی جائے۔ ’سو یا بین کی قیمت پچاس روپے کمی کے بعد 230 روپے سے کم ہو کر 180 روپے کلو ہوگئی تھی تاہم سویابین کی قیمت میں کمی کے باوجود فیڈ کی قیمت کم نہیں کی گئی۔‘

واضح رہے کہ سویا بین پولٹری فیڈ میں استعمال ہونے والا اہم جزو ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں گھر پر مرغیاں، بلیاں پالنے کا معاملہ دلچسپ صورت حال اختیار کرگیا

اسلام آباد کے سیکٹر ایف8 مارکیٹ میں چکن شاپ کے مالک طارق محمود کا کہنا ہے کہ مرغی کی یکدم قیمتوں کے بڑھنے کی مختلف وجوہات ہیں، جن میں فیڈ کا مہنگا ہونا، چوزے کا ریٹ بہت زیادہ بڑھ جانا، شادیوں کا سیزن اور موسم گرما کی شروعات ہے۔

’دکانداروں کو خود فی کلو زندہ مرغی 520 روپے سے 530 روپے تک پڑ رہی ہے۔ جبکہ آج 1 کلو مرغی کے گوشت کی قیمت 900 روپے ہے۔‘

طارق محمود کا کہنا تھا کہ چوزے کا ریٹ تقریبا 2 مہینے قبل تک 50 سے 70 روپے تک تھا، جس میں مسلسل اضافے سے اس وقت چوزہ 200 سے 250 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔ ’پھر اس کی فیڈ بھی مہنگی ہے اور سارے اخراجات کو ملا کر مجموعی طور پر مرغی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔‘

مزید پڑھیں: مرغی اور دالوں کی قیمتوں میں اضافہ برداشت نہیں کریں گے، وزیر خزانہ

دوسری جانب میٹ مرچنٹس کا کہنا ہے کہ چونکہ عید کے ساتھ ہی شادیوں کا سیزن شروع ہوچکا ہے، اس لیے چکن کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہوچکا ہے، اس لیے تقریباً اگلے 2 مہینے تک مرغی کے نرخوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

’اس کے بعد عیدالضحی کا موقع ہو گا اس دوران کچھ کمی ہو سکتی ہے۔ مگر فی الحال مرغی کے یہی ریٹ رہنے کے امکانات ہیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد پولٹری فیڈ چکن چوزہ قیمتیں مرغی میٹ مرچنٹس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد چکن چوزہ قیمتیں میٹ مرچنٹس مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہ ہو مرغی کی روپے تک

پڑھیں:

چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-03-2
ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 220 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی دستاویزات کے مطابق ایک ہفتے میں سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت میں 23 روپے تک جبکہ کراچی اور حیدرآباد میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے تک اضافہ ہوگیا جس کے بعد ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 220 روپے ہوگئی۔ دستاویزات کے مطابق راولپنڈی، کراچی اور سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت بڑھ کر 220 روپے تک پہنچ گئی جبکہ حیدرآباد میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 190سے بڑھ کر 195 روپے ہوگئی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 12 پیسے کی کمی ہوئی تھی، ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 69 پیسے پر آگئی ہے۔ گزشتہ ہفتے تک ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 81 پیسے تھی جبکہ ایک سال قبل ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 132 روپے 47 پیسے تھی۔ سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چینی کے ریٹ پر حکومت کی رٹ مکمل طور پر ختم ہوگئی ہے، کسی بھی شہر میں سرکاری مقررہ قیمت پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔ مافیاؤں کے ہاتھوں چینی کی درآمد اور برآمد کے کھیل میں حکومت خود ملوث ہے، نہ مقررہ قیمتوں پر فروخت کو یقینی بنایا جاتا ہے اور نہ ہی چینی مافیا کے خلاف کوئی کارروائی کی جاتی ہے۔ چینی جیسی بنیادی ضرورت بھی اب عوام کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے، جو اس امر کی حقیقت کا اعلان ہے کہ حکومت کو عوامی مسائل و مشکلات سے کوئی سروکار نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت عوامی مسائل کا ادراک کرے، چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے شفاف مانیٹرنگ نظام وضع کرے، ذخیرہ اندوزی پر فوری جرمانے عاید کیے جائیں، قیمتوں کی روزانہ نگرانی، ریٹ لسٹ کی خلاف ورزی پر جرمانے اور لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی
  • دنیا عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری کے ہدف تک محدود رکھنے میں ناکام
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟
  • سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں ایک بار پھر مہنگا
  • سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں ایک بار پھر مہنگا، فی تولہ قیمت کہاں پہنچ گئی؟
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • اوپیک ممالک کا تیل کی پیداوار میں اضافے پر اتفاق  
  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی