اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کیس میں بیرسٹر گوہر نے دلائل کیلئے وقت مانگ لیا، چیف الیکشن کمشنر نے نے اگلی سماعت پرتیاری کیساتھ آنے کی ہدایت کردی۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے کی۔پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر گوہر جبکہ درخواست گزار کی جانب سے اکبر ایس بابر پیش ہوئے۔سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے بیرسٹر گوہر سے کہا، "آپ نے آج دلائل دینے تھے۔" جس پر بیرسٹر گوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ "میں نے ہائی کورٹ کے احکامات کی تفصیلات پیش کر دی ہیں، گزارش ہے کہ دلائل کے لیے وقت دیا جائے۔"

عیدالاضحیٰ کب ہو گی ؟ ماہرین فلکیات نے پیشگوئی کر دی  

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ "ایک سال سے یہ کیس زیر التوا ہے۔ ٹھیک ہے، ہائی کورٹ نے فیصلے سے منع کیا، مگر پروسیڈنگ سے منع نہیں کیا گیا۔"

بیرسٹر گوہر نے جواب دیا، "میرے پاس ڈاکومنٹس ابھی موجود نہیں، کچھ وقت دے دیں۔"  اس پر چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت دی، "اگلی سماعت پر آپ ہر صورت تیار ہو کر آئیں۔"

بعد ازاں کیس کی سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن میں مارچ 2024 سے انٹرا پارٹی الیکشنز کا معاملہ زیر التوا ہے اور کمیشن اب تک آٹھ سماعتیں کر چکا ہے۔

پائیدار معاشی استحکام کیلئے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا: اسحاق ڈار

ادھر بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی بھی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت پانچ رکنی کمیشن نے سماعت کی، تاہم بی این پی مینگل کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔الیکشن کمیشن نے اس کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر نے پارٹی انتخابات کیس بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کیس کی

پڑھیں:

سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250918-08-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کے 14 اضلاع کی 29 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات 24 ستمبر 2025کو منعقد ہوں گے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولنگ اسٹیشنز کے اندر موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی ہے، صرف پریزائڈنگ افسران، اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسران اور سیکورٹی اہلکاروں کو موبائل فون لے جانے کی اجازت ہو گی۔مزید برآں کہ الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشنز ایکٹ 2017 کی شق نمبر  182 کے تحت پولنگ سے 48 گھنٹے قبل کسی بھی قسم کے عوامی اجتماعات، کارنر میٹنگز اور جلسے جلوسوں پر بھی پابندی ہوگی، یہ پابندی 22 اور 23 ستمبر کی درمیانی شب سے پولنگ کے اختتام تک نافذ العمل رہے گی۔اس سلسلے میں صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف، غیر جانبداراور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیئے  مکمل اور دیر پا  اقدامات کر رہا ہے، انہوں نے  ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران، سیکورٹی اہلکاروں اور متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور  انتخابی قوانین   اور ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد  ہر صورت یقینی  بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر
  • انتخابات سے متعلق دولت مشترکہ کی رپورٹ، پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا اعلان
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا‘ بیرسٹر گوہر
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • طلبہ یونین الیکشن کا ضابطہ اخلاق 21دن میں تیارکرنے کا حکم
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا: بیرسٹر گوہر
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • پشاور: پریزائیڈنگ افسران کو نوٹس کا اجرا، الیکشن کمیشن کا چیف سیکریٹری کے پی کو خط