غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی صیہونی قوتوں نے مظالم کے پہاڑ ڈھا دیئے ہیں، ڈاکٹر اے جی انصاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
ترجمان جے یو آئی سندھ نے کہا کہ جے یو آئی کی جانب سے 10 اپریل کو مسئلہ فلسطین پر کنونشن منعقد ہوگا جس میں تمام مکاتب فکر کے قائدین شرکت کریں گے جبکہ 13 اپریل کو کراچی میں تاریخ ساز دھرنا دیکر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا اظہار اور دنیا کو پیغام دیا جائے گا کہ پاکستان کا ہر فرد اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعيت علماء اسلام سندھ کے ترجمان ڈاکٹر اے جی انصاری نے کہا ہے کہ غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی صیہونی قوتوں نے مظالم کے پہاڑ ڈھا دیئے ہیں، اسرائیلی دہشت گرد غزہ کے معصوم لوگوں کا قتل عام کررہے ہیں لیکن انسانی حقوق کے علمبردار مظلوموں کا ساتھ دینے کے بجائے دہشت گردوں کا ساتھ دے رہے ہیں، جے یو آئی کی جانب سے 13 اپریل کو کراچی میں اسرائیل مردہ باد تاریخی مظاہرہ ہوگا جس میں سندھ بھر سے لاکھوں کارکنان و عوام شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین جل رہا ہے معصوم بچے تڑپ رہے ہیں لیکن اسلامی ممالک کے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو اس وقت اپنے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی جانب سے 10 اپریل کو مسئلہ فلسطین پر کنونشن منعقد ہوگا جس میں تمام مکاتب فکر کے قائدین شرکت کریں گے جبکہ 13 اپریل کو کراچی میں تاریخ ساز دھرنا دیکر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا اظہار اور دنیا کو پیغام دیا جائے گا کہ پاکستان کا ہر فرد اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ جے یو آئی رہنما نے کہا کہ اسرائیل نے امن معاہدے کو توڑ کر فلسطینی مسلمانوں پر بمباری شروع کرکے شب خون مارا ہے، غزہ میں جو مظالم ہورہے ہیں وہ تاریخ کے صفحات پر سیاہ دھبوں کیسوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیتن ہاہو جنگی مجرم ہے جس کو گرفتار کرکے عالمی عدالت میں پیش کیا جائے اور مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کو بند کرایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ جے یو آئی اپریل کو
پڑھیں:
"ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے اس بات پر اعتراض کیا کہ اسی سینسر بورڈ کے ارکان کو اسکریننگ کمیٹی میں شامل کیا گیا جسکے سرٹیفکیٹ کو جمعیۃ نے عدالت میں چیلنج کیا ہے، جو کہ مفادات کے ٹکراؤ کی مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے فلم "ادے پور فائلز" کے خلاف سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایک تفصیلی حلف نامہ داخل کیا ہے، جس میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ فلم ہندوستانی مسلمانوں کو دہشت گردوں کے ہمدرد اور ملک دشمن قوتوں کے آلہ کار کے طور پر پیش کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فلم نہ صرف مسلمانوں کی شبیہ کو خراب کرتی ہے بلکہ ملک میں فرقہ وارانہ نفرت کو بڑھاوا دینے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ مولانا ارشد مدنی کے مطابق فلم میں جان بوجھ کر ایسا بیانیہ تخلیق کیا گیا ہے جو ہندوستانی مسلمانوں کو پاکستان کے دہشتگردوں کے ساتھ ہمدردی رکھنے والا دکھاتا ہے، جو سراسر غلط، گمراہ کن اور سماجی ہم آہنگی کے لئے خطرہ ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اس فلم کے مندرجات میں تعصب اور نفرت چھپی ہوئی ہے، جو ایک مخصوص مذہب کے ماننے والوں کو نشانہ بناتی ہے۔ انہوں نے اپنے حلف نامے میں وزارتِ اطلاعات و نشریات کی اسکریننگ کمیٹی کی رپورٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس نے فلم میں صرف چھ معمولی ترامیم کی سفارش کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں بالکل ناکافی ہیں اور کمیٹی نے ان کی جانب سے اٹھائے گئے سنجیدہ اعتراضات کو نظرانداز کیا۔ مولانا ارشد مدنی نے اس بات پر اعتراض کیا کہ اسی سینسر بورڈ کے ارکان کو اسکریننگ کمیٹی میں شامل کیا گیا جس کے سرٹیفکیٹ کو جمعیۃ علماء ہند نے عدالت میں چیلنج کیا ہے، جو کہ مفادات کے ٹکراؤ کی مثال ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ فلم کی ایک نجی اسکریننگ کرائی جائے تاکہ معزز جج صاحبان خود اس کے مواد اور مقصد کا اندازہ لگا سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فلم کی ریلیز ملک کے پُرامن ماحول کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 10 جولائی کو دہلی ہائی کورٹ نے اس فلم پر عبوری پابندی عائد کی تھی، جسے فلم سازوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ 16 جولائی کو عدالت عظمیٰ نے پابندی ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذہبی منافرت کے خدشے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور مرکز کی اسکریننگ کمیٹی کو اعتراضات پر فوری غور کرنا چاہیئے۔