اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کی منتقلی، نادیہ حسین ایف آئی اے طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
ایف آئی اے نے اداکارہ نادیہ حسین کو اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے منتقلی کے معاملے پر طلب کرلیا اور تمام متعلقہ دستاویزساتھ لانے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق اداکارہ نادیہ حسین کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے منتقل ہونے کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی، ایف ائی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے اداکارہ کو طلب کرلیا۔ایف آئی اے کی جانب سے اداکارہ کو کال اپ نوٹس جاری کیا گیا ، نوٹس ان کی جانب سے گھر پر وصول کیا گیا۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان کیخلاف بینک فراڈکی انکوائری جاری ہے، انکوائری کے دوران کئی ٹرانزیکشنز مانیٹر کی گئی، اداکارہ کے سلون میں2 کروڑ 64 لاکھ 41 ہزار رقم منتقل ہوئی، رقم عاطف خان کے اکاؤنٹس سےمنتقل کی گئی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک بیوٹی سلون لکی ون دوسرا کلفٹن میں واقعہ ہے، تمام رقوم 2019 سے 2022 تک منتقل کی گئی اور اسی عرصے کے دوران بینک فراڈ بھی ہوا۔تحقیقات سے ثابت ہوا اداکارہ شوہر کے فراڈ میں بڑی بینفشری تھی، ان کو تمام متعلقہ دستاویزساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے تاہم کال اپ نوٹس کی تعمیل نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے نادیہ حسین کی گئی
پڑھیں:
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔