آذربائیجان کے وزیر معیشت کی وزیراعظم سے ملاقات، صدر الہام علیوف کا خیر سگالی پیغام پہنچایا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے آذربائیجان کے وزیرِ معیشت میکائیل جباروف نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور الہام علیوف کا خیرسگالی کا پیغام پہنچایا۔
ملاقات میں پاکستان آذربائیجان تعاون کے مزید فروغ پر اتفاق، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافے پر گفتگو کی گئی جبکہ وزیرِ اعظم نے آذربائیجان کے وفد کا خیر مقدم کیا۔ملاقات میں معدنیات، کان کنی، تیل کی دریافت، قابل تجدید توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، علاقائی روابط کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر، دفاع، ہاسپیٹیلٹی و سیاحت اور افرادی قوت کی ترقی کے شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ پر اتفاق کیا گیا۔
سریے اور سیمنٹ کی تازہ ترین قیمتیں سامنے آگئیں
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنے حالیہ دورہ آذربائیجان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ عقیدے، ثقافت، باہمی احترام اور بھائی چارے پر مبنی ہیں۔انہوں نے اپنے دورہ آذربائیجان کے مابین دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر عمل درآمد کا جائزہ پیش کرتے ہوئے آذربائیجان کو پاکستان میں تیل کی دریافت، معدنیات و کان کنی، قابل تجدید توانائی اور علاقائی روابط کیلئے انفراسٹرکچر میں موجود سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے مستفید ہونے کی دعوت دی۔
یتیم ،بچوں کو ایس او ایس ویلجز میں چھت، معیاری تعلیم فراہم کرنا قابل تحسین : مریم نواز
وزیرِ اعظم نے اسلام آباد اور باکو کو جڑواں شہر قرار دینے کے بعد اسلام آباد میں بہترین تزئین و آرائش کے اقدامات پر آذربائیجان کی ٹیم کی تعریف بھی کی۔ وزیرِ اعظم نے آذربائیجان کے صدر کے متوقع دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے مابین تجارت کے حجم کو 2 ارب ڈالر پہنچانے کیلئے دونوں ممالک کے مابین اعلی سطح پر گہری دلچسپی اور اقدامات خوش آئند ہیں۔
آذری وزیر نے پاکستان کی جانب سے انکے وفد کی شاندار مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور تجارت کے فروغ میں آذربائیجان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ آذری وزیرِ معیشت نے قابل تجدید توانائی، وائٹ آئل پائپ لائن کے شعبے میں سرمایہ کاری، آذربائیجان کی پاکستان کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ملاقات میں وفد کو مختلف شعبوں میں تعاون، تجارت کے فروغ، بین الاقوامی شمال جنوب مواصلاتی کاریڈور، وائٹ آئل پائپ لائن، گورننس کی بہتری کیلئے آسان سہولت مراکز کے پاکستان میں قیام اور آذربائیجان کی پاکستان میں علاقائی روابط کیلئے موٹرویز میں سرمایہ کاری پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
ہال روڈ؛ موبائل اسیسریز کا کاؤنٹر لگانے پر گولیاں چل گئیں
اجلاس میں آذربائیجان کے وزیرِ معیشت میکائیل جباروف، آذربائیجان کے پاکستان میں سفیر خضر فرہادوف، نائب وزیرِ معیشت صمد بشیری، نائب وزیرِ توانائی کمال عباسوف اور اعلی سطح آذری حکام کے ساتھ ساتھ وزیرِ خارجہ و نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، شزہ فاطمہ خواجہ علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم سید توقیر شاہ، معاون خصوصی طارق فاطمی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، نیشنل کوارڈینیٹر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل لیفیٹیننٹ جنرل سرفراز احمد اور متعلقہ اعلی حکام شریک تھے۔
گھوٹکی: دوست نے دوست کا سر تن سے جدا کر دیا، قاتل گرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: میں سرمایہ کاری آذربائیجان کے آذربائیجان کی پاکستان میں کرتے ہوئے کے مابین
پڑھیں:
وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جو نہ صرف موجودہ تعاون کو بڑھائے گی بلکہ جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار کریں گے، جبکہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت تجارت، اقتصادی امور ڈویژن، وزارت اوورسیز، وزارت داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ افسران اس کے رکن ہوں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان جاپان بزنس فورم کے نمائندے، پارلیمانی سیکریٹری برائے تجارت ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور سابق سفیر برائے جاپان چوہدری آصف محمود بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
وزیراعظم آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو درج ذیل ٹرمز آف ریفرنس (TORs) دیے گئے ہیں۔
پاکستان اور جاپان کے درمیان موجودہ صنعتی تعاون میں اضافہ، پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کا حل، جاپانی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا اور متعلقہ دیگر معاملات کا جائزہ لینا شامل ہیں۔
کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ اور سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی جبکہ اس کا سیکریٹریٹ وزارت صنعت و پیداوار ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس اقدام سے پاکستان میں جاپانی سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے صنعتی تعلقات کو عملی بنیادوں پر نئی وسعت ملے گی۔