Islam Times:
2025-09-18@22:59:36 GMT

یہ دھرتی تیری جاگیر نہیں، اے غافل انسان

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

یہ دھرتی تیری جاگیر نہیں، اے غافل انسان

اسلام ٹائمز: یہ واضح ہوچکا ہے کہ عالمی و پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور اسکے کٹھ پتلی حکمرانوں کا واحد مقصد عوامی وسائل کو لوٹنا ہے۔ بلتستان کے نام نہاد "وزراء" درحقیقت قوم کے غدار ہیں، جنہوں نے اپنے عہدوں کو اپنے آقاؤں کی خوشنودی کیلئے استعمال کیا۔ انکی بدنیتی، بددیانتی اور بے حسی نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ لوٹے ہوئے مال میں برابر کے شریک ہیں۔ کب تک عوام ان چوروں، ڈاکوؤں اور ضمیر فروشوں کے رحم و کرم پر رہیں گے؟ وقت آگیا ہے کہ ان خائنین کو انکے کرتوتوں کا حساب دینے پر مجبور کیا جائے۔ تحریر: عارف بلتستانی
arifbaltistani125@gmail.

com

اس میں کوئی شک نہیں کہ بلتستان سونے کی چڑیا ہے۔ جو تمام تر قدرتی وسائل اور معدنی ذخائر سے مالا مال ہے۔ بلتستان قدرت کا ایک گمشدہ لعل و جواہر کا معدن ہے۔ بلتستان کے خوبصورت پہاڑوں، قیمتی معدنیات اور سرسبز زمینوں کو عالمی و پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے گماشتوں نے اپنی ذاتی تجوریاں بھرنے کے لیے نیلام کر دیا ہے۔ یہ کوئی ترقی کے منصوبے نہیں، بلکہ ایک منظم ڈاکہ زنی ہے، جس میں پاکستان کی خود غرض حکومت اور بلتستان کے ضمیر فروش وزیروں نے مل کر عوام کے حقوق کو روند ڈالا ہے۔ بلتستان کے معدنی وسائل، زرخیز زمینوں اور خوبصورت سیاحتی مقامات کو لوٹنے کا یہ گھناونا کھیل اب عوام کی آنکھوں کے سامنے کھیلا جا رہا ہے۔

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فارم اور گرین لینڈ فارمز جیسے منصوبے محض بیرونی اور مقامی سوداگروں کے مفادات کی تکمیل کا ذریعہ ہیں، جنہیں بلتستان کے غدار مافیاز اور وزیروں نے اپنی ذاتی تجوریاں بھرنے کے لیے فروخت کر دیا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں، جنہوں نے اپنی قوم کی میراث کو چند ٹکوں کے عوض بیچ ڈالا اور پاکستان کی غریب عوام کو ان کے حق سے محروم کر دیا۔ سیاحت کے مقدس نام پر بلتستان کی زمینیں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور اندرونی مافیاؤں کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ یہ "گرین ٹورزم" نہیں، بلکہ ایک سفاکانہ چال ہے، جس کے ذریعے مقامی لوگوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل اور قدرتی حسن کو تباہ کیا جا رہا ہے اور تمام منافع چند خائن سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کی جیبوں میں جا رہا ہے۔

کیا ان بے شرم لوگوں کو اللہ کا خوف نہیں؟ کیا انہیں اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر نہیں؟ یا پھر ان کی ہوسِ زر نے ان کے دل و دماغ کو مردہ بنا دیا ہے۔؟ یہ واضح ہوچکا ہے کہ عالمی و پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور اس کے کٹھ پتلی حکمرانوں کا واحد مقصد عوامی وسائل کو لوٹنا ہے۔ بلتستان کے نام نہاد "وزراء" درحقیقت قوم کے غدار ہیں، جنہوں نے اپنے عہدوں کو اپنے آقاؤں کی خوشنودی کے لیے استعمال کیا۔ ان کی بدنیتی، بددیانتی اور بے حسی نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ لوٹے ہوئے مال میں برابر کے شریک ہیں۔ کب تک عوام ان چوروں، ڈاکوؤں اور ضمیر فروشوں کے رحم و کرم پر رہیں گے؟ وقت آگیا ہے کہ ان خائنین کو ان کے کرتوتوں کا حساب دینے پر مجبور کیا جائے۔

اگر اب بھی بلتستانی عوام خاموش رہے تو آنے والی نسلیں انہیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔ یہ نہ صرف وسائل کی لوٹ ہے، بلکہ مستقبل کی غلامی ہے۔ ان بدبخت حکمرانوں کے خلاف آواز اٹھائیں، ان کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کریں اور اپنے حقوق کے لیے میدان میں اتریں۔ ورنہ ہمارے بچوں کا مستقبل انہی جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور غداروں کے ہاتھوں فروخت ہو جائے گا۔ اب وقت اقدام کا ہے۔ ورنہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ یہ ہماری سرزمین ہے، کسی کی جاگیر نہیں ہے۔ اس کے ہم خود امین ہیں۔ جیسے کہ اقبال کے فلسفۂ خودی، ارضِ وطن کی حرمت اور ظلم کے خلاف بغاوت کے موضوعات کو اجاگر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ
یہ دھرتی تیری جاگیر نہیں، اے غافل انسان
یہ امانت ہے تیری نسلوں کی تو ہے فقط امین
بتا دے تُو کہاں ہے، اے مردِ حر کے فرزند؟
کہ تیرے ہاتھ سے چھین لی گئی تیری سرزمین

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلتستان کے کر دیا ہے کے لیے

پڑھیں:

یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک

کراچی(شوبز ڈیسک) اداکارہ و میزبان دعا ملک نے کہا کہ وہ جب بھی اپنے یوٹیوب چینل پر نماز اور روزے کی بات کرتی ہیں تو لوگ کمنٹس میں ان کی بہن حمائمہ کا ذکر کرنے لگتے ہیں۔

دعا ملک نے حال ہی میں ’صبیح سُمیر‘ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کھل کر مختلف معاملات پر گفتگو کی۔

میزبان نے بتایا کہ اکثر لوگ ان کا موازنہ ان کے بہن بھائی فیروز خان اور حمائمہ ملک سے کرتے ہیں، حالانکہ ہر والدین کے تمام بچے ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں، بہن بھائیوں کی عادات، مزاج اور پسند ناپسند سب الگ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے دونوں بہن بھائی شوبز کی طرف زیادہ مائل تھے، جب کہ انہیں ہمیشہ سے الگ کام کرنے کا شوق رہا۔

دعا ملک نے بتایا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز مارننگ شو کی میزبانی سے کیا اور بعد ازاں تین سال تک پی ایس ایل ایونٹس کی میزبانی کی، جس دوران انہوں نے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے انٹرویوز بھی کیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ وہ یہ سب اس لیے بیان کر رہی ہیں تاکہ لوگوں کو سمجھایا جا سکے کہ ہر بہن بھائی ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔

ان کا رجحان زیادہ تر انسانیت کی خدمت کی طرف رہا ہے، اسی مقصد کے تحت وہ کئی سالوں سے ایک این جی او چلا رہی ہیں، جس کے ذریعے وہ فلاحی کام اور کوچنگ کرتی ہیں تاکہ لوگوں کی تکالیف کم کی جا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بچپن سے ہی گھر میں مشہور اداکاروں کو آتے جاتے دیکھتی رہی ہیں اور یہ بھی دیکھا ہے کہ کامیابی کے ساتھ بہت کچھ کھونا پڑتا ہے، اسی لیے شوبز نے انہیں کبھی زیادہ متاثر نہیں کیا اور وہ ایسی شہرت نہیں چاہتی تھیں جو تکالیف بھی ساتھ لے کر آئے۔

دعا ملک نے مزید کہا کہ لوگوں کو موازنہ کرنے کا بہت شوق ہے، اکثر جب وہ اپنے یوٹیوب چینل پر نماز اور روزے کے حوالے سے بات کرتی ہیں تو کمنٹس میں لوگ لکھتے ہیں کہ اپنی بہن حمائمہ کو بھی سکھائیں۔

ان کے مطابق یہ سوچ درست نہیں، کیونکہ کسی کو یہ نہیں معلوم کہ کسی شخص کا اپنے رب کے ساتھ کیسا تعلق ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • انسان بیج ہوتے ہیں
  • اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے
  • ’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
  • ’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • کمیٹیاں بلدیاتی اداروں پر عوام کا دباؤ بڑھائیں گی‘ وجیہہ حسن
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش