شدید گرمی؛ اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات جلد کرنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور:
ملک بھر میں گرمی کی شدت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں موسم گرما کی تعطیلات کے حوالے سے تجویز دی ہے۔
ترجمان کے مطابق شدید گرمی کی وجہ سے ہیٹ ویو کے خطرے کے پیش نظر پی ڈی ایم اے (پنجاب) نے محکمہ اسکول ایجوکیشن، ہائیر ایجوکیشن اور صوبے بھر کے کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کی جانب سے مختلف محکموں کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیاہے کہ اسکولوں کے اوقات میں ردوبدل اور زیادہ گرمی کی صورت میں موسم گرما کی چھٹیوں کا جلد اعلان کیا جائے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا کہ شدید گرمی کے دوران اسکولوں اور کالجز میں بلا تعطل صاف اور ٹھنڈے پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ بچوں کو واضح ہدایات کی جائیں کہ ہلکے، ڈھیلے ڈھالے کپڑے استعمال کریں اور عارضی طور پر آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر فی الفور پابندی عائد کی جائے۔ اسی طرح کلاس رومز کی وینٹیلیشن، پنکھے اور کولنگ سسٹم کو بھی فعال رکھا جائے۔
پی ڈی ایم اے نے اپنے مراسلے میں مزید کہا کہ اسکولوں میں ابتدائی طبی امداد کاؤنٹرز قائم کیے جائیں اور ہیٹ ویو بارے تربیت یافتہ اسٹاف کو ڈیوٹی پر مامور کیا جائے۔ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے ساتھ مسلسل رابطہ قائم رکھا جائے تا کہ معلومات کی ترسیل بروقت جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔ جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔(جاری ہے)
امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔