پیکا ایکٹ کے تحت پی ٹی آئی کے 20 راہنماﺅں کے وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل ۔2025 )سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے ریاست مخالف پروپیگنڈے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف کے 20 راہنماﺅں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے.
(جاری ہے)
نجی ٹی وی ”ڈان نیوز“نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر پی ٹی آئی کے 20 راہنماﺅں کے وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا بتایا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی راہنماﺅں کو پیشی کے متعدد نوٹس بھیجے تھے تاہم وہ پیش نہ ہوئے، تمام راہنماﺅں کی رہائش گاہوں پر نوٹس کی تعمیل کروائی گئی جن راہنماﺅں کے وارنٹ جاری ہوں گے ان میں وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم نقوی، تیمور سلیم، جبران الیاس کے نام شامل ہیں جب کہ خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور دیگر کے بھی وارنٹ جاری ہوں گے یاد رہے کہ پی ٹی آئی راہنماﺅں کیخلاف ریاست مخالف پروپیگنڈے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں تحقیقات کے لئے آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں پیکا ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے راہنماﺅں کے وارنٹ وارنٹ جاری پی ٹی آئی جے آئی ٹی
پڑھیں:
کراچی چیمبر کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-5
کراچی (کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اعلان کیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جنرل باڈی نے متفقہ طور پر چیمبر کے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن میں اہم ترامیم کو متعدد خصوصی قراردادوں کے ذریعے منظور کر لیا ہے جو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ، قوانین اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق ہیں۔انہوں نے مجید باوانی آڈیٹوریم میں منعقدہ غیر معمولی جنرل باڈی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کراچی چیمبر کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی آئینی فریم ورک کو بدلتے ہوئے کاروباری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ قانونی و ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھال لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترامیم کے سی سی آئی کے مقاصد کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ گورننس کو مزید مضبوط بنائیں گی اور کراچی چیمبر کو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2022 اور 2025 کی ترامیم اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ کریں گی۔یہ ترامیم ہمیں پاکستان بھر میں بالخصوص کراچی میں تجارت و صنعت کے فروغ کے لیے مزید مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنائیں گی۔ انہوں نے ممبران کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او)کی ہدایات کے مطابق یہ ترامیم کرنا ضروری تھا جسے ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ و رولز 2013، کمپنیز ایکٹ 2017 اور بعد ازاں 2022 اور 2025 کی ترامیم نیز ایس آر او 525 کے تحت جاری کردہ قانونی ٹیمپلیٹ کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔